سمندری طوفان ملٹن فلوریڈا سے ٹکرا گیا، 16 افراد ہلاک سیکڑوں زخمی

ہفتہ 12 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سمندری طوفان ملٹن کا امریکی ریاست فلوریڈا سے ٹکرانے کے بعد تباہی کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 16ہوگئی ہے اور سیکڑوں افراد زخمی ہیں۔ 22لاکھ لوگ بجلی سے محروم ہوچکے ہیں۔ تاہم، امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ فلوریڈا میں طوفان ملٹن سے 50ارب ڈالرنقصان کا خدشہ ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ساحلی پٹی پر موجود ہر چیز تباہ ہوچکی ہے، طوفان کی وجہ سے سنشائن اسٹیٹ کے کچھ علاقے سیلاب میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: خطرناک ترین طوفان ’ملٹن‘ فلوریڈا سے ٹکرا گیا، متعدد اموات کا خدشہ، بجلی بھی غائب

امریکی میڈیا کے مطابق طوفان ملٹن کے باعث بننے والے طوفانی بگولوں نے بجلی کے پول اکھاڑ دیے ہیں، 2ہزار سے زائد پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔ ٹمپابے اور سینٹ پیٹرز برگ کے 60فیصد پیٹرول پمپس پر پیٹرول بھی ختم ہوگیا ہے۔

ابتدائی طور پرطوفان کو کیٹیگری تھری کا طوفان قرار دیا گیا ہے۔ ساحلی علاقوں میں لگ بھگ 160 کلو میٹر کی انتہائی تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔ نیشنل ویدر سروس نے میامی کے قریب لگ بھگ 50 مقامات پر بگولے آنے کی وارننگ جاری کی۔ اس دوران بعض مقامات پر تقریباً 400 ملی میٹرز بارش ہوچکی ہے۔

واضح رہے اس سے قبل بھی ایک بار طوفان ہیلین فلوریڈا سے ٹکرایا تھا جس سے ساحلی پٹی کے گرد ریاستوں میں 250 کے قریب لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں سمندری طوفان گاایمی کی تباہ کاریاں، 12 افراد ہلاک، جیانگ کے ڈپٹی میئر لاپتا

اس سلسلے میں امریکی حکومت اور صدر جوبائیڈن نے بار بار لوگوں کو تلقین کی ہے کہ یہ زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، ساحلی علاقوں کے لوگ نقل مکان کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کا ذکر کیا کہ وہ اتوار کو فلوریڈا کا دورہ کریں گے، جہاں طوفان کے اثرات کے ساتھ ساتھ امریکی صدارتی انتخابات پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

بائیڈن نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے اپنا جرمنی کا دورہ منسوخ کیا ہے، جہاں وہ یوکرین کے حامیوں اور صدر زیلینسکی سے ملاقات کرنے والے تھے۔ اب وہ فلوریڈا میں سیلاب متاثرین کی بحالی کی کوششوں کی نگرانی کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp