پاکستان تحریک انصاف کے بانی چئیرمین عمران خان سے ملاقات کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ سے مسترد ہونے کے بعد سیاسی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی سینئیر قیادت نے احتجاجی حکمت عملی کی مخالفت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی چئیرمین بیرسٹر گوہر، بیرسٹر سیف اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ڈی چوک احتجاج کرنے کی مخالفت کی ہے جبکہ حماد اظہر، سلمان اکرم راجہ اور خالد خورشید سمیت دیگر قیادت ڈی چوک احتجاج کے لیے اصرار کرتے رہے۔
ذرائع کے مطابق رات گئے سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی سلمان اکرم راجہ اور دیگر سیاسی قیادت کے سامنے تلخی بھی ہوئی، وزیراعلیٰ نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان کی صحت سے متعلق اڈیالہ جیل سے پتا کروایا ہے اور ان کے بارے میں پائے جانے والے خدشات درست نہیں۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج کی کال دے دی
وزیراعلیٰ علی امین نے ڈی چوک پر احتجاج کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے پاس فنڈز کی کمی ہے، احتجاج کے لیے ٹرانسپورٹ لاجسٹکس اور دیگر مد میں اب تک 75 کروڑ روپے لگ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے احتجاج مؤخر کرنے پر اصرار کیا جس کی بیرسٹر گوہر نے حمایت کی جبکہ سلمان اکرم راجہ، خالد خورشید اور حماد اظہر نے شدید مخالفت کی۔
احتجاج مؤخر کرنے کے حوالے سے پنجاب کے صدر حماد اظہر اور وزیراعلیٰ علی امین کے درمیان سخت جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔ حماد اظہر نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کروا دی جائے تو احتجاج مؤخر کردیا جائے گا۔ آپ کے تو محسن نقوی کے ساتھ بڑے رابطے ہیں ان سے ملاقات کی لیے درخواست کردیں۔
وزیراعلیٰ پر سیاسی کمیٹی اجلاس کے دوران عمران خان سے ملاقات کے لیے دیگر ارکان نے بھی شدید دباؤ ڈالا جبکہ ڈی چوک کے احتجاج سے متعلق چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے کور کمیٹی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کور کمیٹی کا اجلاس اتوار شامل کو طلب کیا گیا ہے۔