ملک ایوب سنبل چین کے سرکاری میڈیا سے وابستہ پاکستانی صحافی ہیں جو گزشتہ 8 برس سے بیجنگ میں مقیم ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ سینٹرل ایشیا امور کے ماہر جیو پولیٹیکل تجزیہ نگار ہیں جو بین الاقوامی صحافتی اداروں میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور آذربائیجان پر ایک کتاب ’فرام ٹووز ٹو کاراباخ، اے کمپرہینسو انیلیسز آف وار ان ساؤتھ کاکسز‘ کے مصنف بھی ہیں۔
وی نیوز کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں انہوں نے اسلام آباد میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ چینی اور روسی وزرائے اعظم کی پاکستان آمد ملک کے لیے ایک اچھی پیشرفت ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی وزیراعظم اپنے دورے کے دوران سی پیک کے اگلے مرحلے کے منصوبوں کے حوالے سے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کریں گے۔ اور اسی طرح سے روسی وزیر اعظم کا دورہ بھی پاکستان کے لیے اہم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب دنیا ملٹی پولر میں تقسیم ہو چکی ہے اس لیے اب کسی ایک طاقت کے مرکز کے ساتھ وابستہ رہنا دانشمندی نہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے حوالے سے پاکستان دنیا کو اچھے مناظر پیش کر سکتا ہے جو پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم ہے۔