افغان طالبان کے لیے ناممکن ہے کہ تحریک طالبان پاکستان پر دباؤ ڈالیں؛ فخر کاکاخیل

پیر 14 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

معروف صحافی اور افغان امور کے ماہر فخر کاکاخیل نے وی نیوز کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) جس طرح ہمارے لیے مسئلہ ہے بالکل ویسے ہی تاجک طالبان، تاجکستان کے لیے مسئلہ ہیں، لیکن تاجکستان میں بڑی سخت آمریت ہے، جبکہ پاکستان کی افغانستان کے ساتھ 2600 کلومیٹر لمبی سرحد ہے جس کی مکمل نگرانی ممکن نہیں۔

جس طرح سے پاکستان نے ملا عبدالسلام ضعیف کو امریکا کے حوالے کیا وہ بھی ہتک آمیز تھا اور 9/11 کے بعد ٹی ٹی پی کے لوگ افغانستان میں امریکا جبکہ پاکستان میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے جارہے تھے۔ اس تناظر میں افغان طالبان کے لیے ناممکن ہے کہ وہ ٹی ٹی پی پر دباؤ ڈالیں۔

افغان طالبان کا ایجنڈا گلوبل نہیں لیکن ٹی ٹی پی میں کچھ عناصر ایسے ہیں جن کا ایجنڈا گلوبل ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جس طرح سے لڑ کر افغان طالبان نے افغانستان میں شریعت نافذ کی اسی طرح سے پاکستان میں شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ افغان طالبان نے انہیں سمجھانے کی کوشش نہیں کی۔ افغان طالبان سمجھتے ہیں کہ ٹی ٹی پی پر دباؤ ڈالیں گے تو وہ داعش میں جاسکتے ہیں۔ اگر افغان طالبان کا وفد ایران جاتا ہے تو داعش اس چیز کو بطور پروپیگنڈا استعمال کرتا ہے کہ یہ امریکا کے لائے ہوئے لوگ ہیں۔ افغان طالبان کو زیادہ خطرہ اسی کے کچھ سرحدی علاقوں سے ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp