پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’بات چیت ہی وہ واحد ذریعہ ہے جس سے ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ بیٹھے، حکومت بیٹھے اور ہم بیٹھیں اور ایک دوسرے کو سپیس دے کر آگے بڑھنے کی کوشش کریں‘۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ قومی اسمبلی کی قرارداد پر دستخط کرنے والے 12گھنٹوں میں اعلان لاتعلقی کریں ورنہ ان کیخلاف ریفرنس دائر کریں گے۔ قومی اسمبلی کے 372 ارکان میں سے 42 ارکان نے قرارداد منظور کی۔ قرارداد پر وزیراعظم، رانا تنویر اور خواجہ آصف نے دستخط کیوں نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اگلے 48 گھنٹے میں ان پر ریفرنس دائر کریں گے۔ان 42 ممبران کا کوئی مستقبل نہیں، سب نااہل ہوں گے۔ جسٹس اطہر من اللّٰہ کے ساتھ احترام کا تعلق ہے۔ جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس منصور علی شاہ پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ سپریم کورٹ کے تمام ججز ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کے استعفے کا مطالبہ دوسرے معاملات سے توجہ ہٹانے کے لیے کیا گیا۔ موجودہ قیادت کی وجہ سے پاکستان اس نہج تک پہنچا۔ انتخابات سے متعلق اسٹیبلشمنٹ اور حکمران ساتھ بیٹھیں رولز آف گیم طے کریں۔ بات چیت واحد راستہ ہے جس کے ذریعے ہم الیکشن پر معاملات طے کر سکتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے عمران خان کو نا اہل کرنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگائی گئی لیکن نہ وہ نا اہل ہوئے نہ ہوں گے۔ پاکستان اور بیرون ملک پاکستانیوں کو یقین نہیں کہ معاشی سمت درست ہو گی۔ پاکستان سے 8 لاکھ افراد ملک چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے۔ 2 رکنی اور 3 رکنی بینچ عوام کے مسائل نہیں۔ مسائل کا حل صرف انتخابات ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا ’کل نیشنل سیکیورٹی کونسل کا جو اعلامیہ آیا اس میں کہا گیا کہ ہم دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہیں اس لیے الیکشن نہیں کروا سکتے۔ کہا گیا کہ 10 ملین ڈالرز بھی نہیں کہ انتخابات ہو سکیں۔ یہ بے شرمی کے ساتھ ڈھونڈورا پیٹ رہے ہیں کہ ہماری یہ حالت ہے‘۔
فواد چوہدری نے کہا ہم کس منہ سے کشمیر اور فلسطین میں ظلم کی بات کریں، ہماری پولیس بھی ایسا ہی کر رہی ہے۔ عمران خان نے سعودی عرب اور ایران تعلقات کی بحالی کی بات کی تھی۔