ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے شیاؤکن فین کو پاکستان کے لیے اپنا نیا کنٹری ڈائریکٹر مقرر کر دیا ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شیاؤکن فین پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے تمام آپریشنز کی نگرانی کریں گے جس میں کنٹری پارٹنرشپ اسٹریٹجی (سی پی ایس) پر عمل درآمد بھی شامل ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستانی معیشت مثبت سمت بڑھنے کا امکان ظاہر کر دیا
شیاؤکن فین 2026 سے 2030 تک کی مدت کا احاطہ کرنے والے نئے سی پی ایس کے لیے ہونے والی مشاورت کی قیادت بھی کریں گی۔
نیوزی لینڈ کی شہریت کی حامل شیاؤکن فین نے آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی سے معاشیات میں ڈاکٹریٹ اور چین کی لانچو یونیورسٹی سے ماسٹر اور بیچلر کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے، 30 سال کا پیشہ ورانہ تجربہ ہے، جس میں اے ڈی بی میں 22 سال بھی شامل ہیں۔
شیاؤکن فین نے جون 2002 میں ایک ماہر معاشیات کی حیثیت سے ایشیائی ترقیاتی بینک میں شمولیت اختیار کی تھی اور اس کے بعد سے وہ بینک کے مختلف شعبوں میں اہم ذمہ داریوں اور عہدوں پر فائز رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 32 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دیدی
اپنے کردار کے حوالے سے شیاؤکن فین کا کہنا تھا کہ ‘مجھے خوشی ہے کہ میں کنٹری آفس کی سربراہی کے لیے پاکستان واپس آئی ہوں۔ میں پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ ایشیائی ترقیاتی بینک کی دیرینہ شراکت داری کو فروغ دینے کی منتظر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں، نجی شعبے اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا تاکہ معاشی بحالی میں تیزی لائی جا سکے، اصلاحات پر عمل درآمد کیا جا سکے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے پالیسیوں اور ترقیاتی عمل کی حمایت کی جا سکے۔
مزید پڑھیں:ایشیائی ترقیاتی بینک، پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے 72کروڑ ڈالرز دے گا
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم رہنے کے قابل شہروں، دیہی ترقی، ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام، ترقی کے مراکز اور علاقائی تعاون اور انضمام کو فروغ دینا جاری رکھیں گے۔شیاؤکن فین یونگ یی کی جگہ لیں گی جو 2021 سے اس عہدے پر فائز تھے۔
شیاؤکن فین ایشیائی ترقیاتی بینک میں شمولیت سے قبل آسٹریلیا میں فنانس اینڈ ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ میں پالیسی ایڈوائزر، نیوزی لینڈ میں نیوزی لینڈ انسٹی ٹیوٹ آف اکنامک ریسرچ میں اکانومسٹ اور چین کی لانچو یونیورسٹی میں محقق کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔