حافظ قرآن اضافی نمبر کیس : جسٹس فائز عیسیٰ نے 6 رکنی لارجر بینچ کے فیصلے پر سوال اٹھا دیا

ہفتہ 8 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حافظ قرآن کو میڈیکل کالج میں داخلے کے لیے 20 اضافی نمبروں کے حوالے سے از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تفصیلی نوٹ جاری کر دیا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے تفصیلی نوٹ میں لارجر بینچ کی کارروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ 6 رکنی بینچ کے فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ نام نہاد لارجر بینچ کی تشکیل قانونی تھی نہ وہ آئینی عدالت تھی کیوں کہ سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف کوئی دوسرا بینچ اپیل نہیں سن سکتا۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے فیصلے میں لکھا ہے کہ عدلیہ کا کام آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرنا ہے اور اگر اختیارات سے تجاوز کیا جائے تو اس کو ججز کے حلف کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔

تفصیلی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ رجسٹرار نے وفاقی حکومت کے احکامات نہ مانتے ہوئے 4 اپریل کو 6 رکنی بینچ کا روسٹر جاری کیا حالانکہ رجسٹرار عشرت علی کو پہلے ہی عہدے سے ہٹایا جاچکا تھا۔

فائز عیسیٰ نے یہ بھی لکھا ہے کہ لارجر بینچ کے حکم سے آمریت جھلک رہی تھی۔

 دوسری جانب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا تفصیلی نوٹ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 6 رکنی بینچ نے حافظ قرآن کو اضافی نمبر دینے پر لیا گیا از خود نوٹس نمٹا دیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے میڈیکل کالج میں داخلے کے لیے حافظ قرآن کو 20 اضافی نمبر دینے کے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی تھی اور دو ایک کے تناسب سے جاری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ رولز بنائے جانے تک آرٹیکل 184 تھری کے تمام کیسز کو ملتوی کردیا جائے۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس کو خصوصی بینچ بنانے کا اختیار نہیں ہے اور چیف جسٹس کے پاس یہ اختیار بھی نہیں کہ وہ بینچ کی تشکیل کے بعد کسی جج کو بینچ سے الگ کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp