’ایسا دنیا میں کہیں نہیں دیکھا‘، سابق انگلش کھلاڑی ناصر حسین نے پی سی بی کی دھجیاں اڑا دیں

منگل 15 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انگلش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کمنٹیٹر ناصر حسین نے سابق کپتان بابراعظم کو سیریز کے درمیان آرام دینے پر سخت تنقید کی ہے۔

ایک بیان میں ناصر حسین نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے انتظامی معاملات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں چند سال میں 27 سلیکٹرز، کئی سربراہان اور کپتان بھی بدلے، اتنی تبدیلیوں کے ساتھ کوئی بھی ادارہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔

کمنٹیٹر ناصر حسین نے مزید کہا کہ پی سی بی میں اتنا عدم تسلسل ہے کہ معلوم نہیں آگے کیا ہوگا۔ جب اتنی تبدیلیاں ہوں تو آپ طویل پلان نہیں بنا پاتے بلکہ محدود پلان ہی کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بابر اعظم انگلینڈ سیریز سے ڈراپ: ’ہم نے دنیائے کرکٹ میں اپنا مذاق ہی بنوا لیا‘

انہوں نے بابر اعظم کو انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے عین درمیان میں آرام دینے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ سیریز کا ایک میچ بُرا ہوا اور آپ نے طے کرلیا کہ بابر اعظم کو آرام دینا ہے۔ یا تو یہ سیریز سے پہلے کیا جاتا یا تینوں میچز کے بعد آرام دینے کی بات کی جاتی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ بابر اعظم، شاہین آفریدی یا نسیم شاہ کا نہیں ہے، مسئلہ پاکستان کرکٹ کو جس انداز میں چلایا جارہا ہے وہ ہے۔

مائیکل ایتھرٹن اور ناصر حسین کے تجزیے پر تبصرہ کرتے ہوئے سوئنگ کے سلطان اور لیجنڈری فاسٹ بولر وسیم اکرم نے کہا میرے خیال میں بالآخر یہ (دونوں) مسئلے کو بھانپ گئے ہیں۔

ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے کہا کہ ناصر حسین درست کہہ رہے ہیں کہ مسئلہ بابر اعظم یا شاہین شاہ کا نہیں ہے بلکہ اصل مسئلہ وہاں ہے جو بورڈ چلاتے ہیں اور بار بار چیزوں کو خراب کرتے ہیں۔

عدنان خان نے پی سی بی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کا شکریہ جس نے پاکستان کی عالمی سطح پر عزت افزائی کرائی۔

سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹ کے مسائل کا اصل سبب کچھ اور ہے اور  ’پس پردہ‘ ہے اور یہ پی سی بی کے لیے عالمی سطح پر شرمندگی کا باعث ہے۔

سکندر فیاض لکھتے ہیں کہ بابر اعظم اور دیگر کھلاڑیوں کو ٹیم سے ڈراپ کرنے کی بجائے محسن نقوی کو برطرف کیا جائے۔

شہریار نشاط نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آپ نے پاکستان کرکٹ کو مذاق بنا دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp