مصنوعی ذہانت کا شاخسانہ: ٹک ٹاک نے دنیا بھر سے سیکڑوں ملازمتوں میں کٹوتی کردی

منگل 15 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شارٹ ویڈیوز کی معروف ویب سائٹ ٹک ٹاک نے سیکڑوں ملازمین کو فارغ کردیا ہے۔ کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد متن کا معیار بلند کرنا اور اُسے متوازن بنانا ہے۔ اس کے لیے مصنوعی ذہانت اور انسانی ذہن کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر کام کیا جائے گا۔

ٹک ٹاک کی پیرنٹ یا مالک کمپنی کا نام بائٹ ڈانس ہے۔ جن ملازمین کو فارغ کیا گیا ہے ان میں سے 500 ملائیشیا میں تھے۔ ادارہ اب مصنوعی ذہانت سے تیار کیے جانے والے مواد کی طرف تیزی سے رواں ہے۔ یہ کام عالمگیر سطح پر کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:804 کی جعلی نمبر پلیٹ لگانے پر ٹک ٹاکر ندیم نانی والا گرفتار

بائٹ ڈانس نے اعتماد اور سلامتی یقینی بنانے کی خاطر 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور 80 فیصد مضر مواد مصنوعی ذہانت کی مدد سے ہٹایا جارہا ہے۔ کم آمدنی اور انتہائی پریشان کن مواد کا سامنا کرنے والے ملازمین شدید الجھن میں تھے۔ اِن ہیومن ماڈریٹرز کو فارغ کیا جارہا ہے۔

مصنوعی ذہانت اب عریانیت، تشدد اور پالیسیوں کی دیگر خلاف ورزیوں سے بہتر طور پر نپٹنے کے قابل ہوگئی ہے۔ مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کردار کے باوجود ٹک ٹاک میں اب بھی مواد پر نظرِثانی کے حوالے سے اب بھی انسانی ذہانت پر غیر معمولی حد تک انحصار کیا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ