بھارت امریکی محکمہ خارجہ کے ساتھ 31 مسلح ایم کیو 9 بی اسکائی گارڈین اور سی گارڈین ہائی الٹی ٹیوڈ لانگ اینڈورینس (ایچ اے ایل ای) ڈرون خریدنے کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
بھارت اور امریکا کے درمیان یہ معاہدہ 2018 میں شروع ہونے والے مذاکرات کے بعد طے پایا تھا، بھارت توقع کر رہا ہے کہ ان جدید ترین ڈرون سے بھارت کی نگرانی اور انٹیلی جنس صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
بھارت اور امریکا یہ بھی توقع کر رہے ہیں ان جدید ڈرون طیاروں کے بعد بھارت کو روسی فوجی سازوسامان خریدنے کی ضرورت میں کمی آئے گی اور چین کے بڑھتے ہوئے غلبے کا مقابلہ کرنے میں بھی مدد حاصل کی جا سکے گی۔
Ministry of Defence today inked a contract with the US Government for Tri-Service procurement of 31 MQ-9B Sky/Sea Guardian High Altitude Long Endurance (HALE) Remotely Piloted Aircraft System (RPAS). Another contract has been signed with General Atomics Global India Pvt Ltd for… pic.twitter.com/N2s2xIArvg
— Ministry of Defence, Government of India (@SpokespersonMoD) October 15, 2024
بھارت کے اعلیٰ ترین دفاعی ادارے نے گزشتہ سال وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ واشنگٹن سے قبل اس خریداری کی منظوری دی تھی جبکہ پینٹاگون نے فروری میں اس کی منظوری دی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے نے گزشتہ سال خبر دی تھی کہ یہ ڈرونز زیادہ تر بحر ہند کے خطے میں بحریہ کے زیر استعمال ہوں گے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ بھارت کے دیرینہ حریف چین اور پاکستان کے پاس جدید ترین فضائی دفاعی نظام موجود ہے جو بھارت کی زمینی سرحدوں پر ڈرونز کے استعمال کو محدود کرسکتا ہے۔