مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کی درخواست، بھارتی سپریم کورٹ سماعت پر رضامند

جمعرات 17 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کا ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے دائر درخواست کی سماعت کے لیے تاریخ مقرر کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرائیں گے، کانگریس کا ریاستی انتخابات سے قبل کشمیریوں سے وعدہ

اس ضمن میں حالیہ درخواست ماہر تعلیم ظہور احمد بھٹ اور جموں و کشمیر کے سماجی و سیاسی کارکن خورشید احمد ملک نے دائر کی تھی۔

درخواست گزاروں کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل گوپال سنکرارائنن نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا پر مشتمل بینچ کے سامنے فوری سماعت کی درخواست کی، جسے چیف جسٹس نے منظور کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ 11 دسمبر 2023 کو بھارتی سپریم کورٹ نے 5 اگست 2019 کو بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو متفقہ طور پر برقرار رکھا تھا، اسی آرٹیکل کے تحت مقبوضہ جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دی گئی تھی، عدالت نے اسمبلی انتخابات ستمبر 2024 تک کرانے اور ریاست کی حیثیت کو جلد از جلد بحال کرنے کی ہدایت کی تھی۔

مزید پڑھیں: یوم استحصال: جب مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی گئی تب پاکستان کا ردعمل کیا تھا؟

جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 18 ستمبر سے یکم اکتوبر تک 3 مرحلوں میں ہوئے تھے، جس کے نتیجے میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد نے مخلوط حکومت تشکیل دی ہے، نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے آج 5 کابینہ ارکان کے ساتھ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھالیا ہے۔

حلف اٹھانے سے قبل عمرعبداللہ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کا پہلا کام عوام کی آواز بن کر ان کی نمائندگی کرنا ہوگا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ جموں و کشمیر زیادہ دیر تک یونین کے زیر انتظام نہیں رہے گا اور جلد ہی مکمل ریاست کا درجہ حاصل کر لے گا۔

مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات کی دنیا کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں، پاکستان

سری نگر میں حلف برداری کی تقریب میں راہول گاندھی کے ہمراہ موجود کانگریس کے سربراہ ملک ارجن کھرگے نے بھی جموں و کشمیر میں ریاست کی بحالی کے لیے اپنی پارٹی کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp