اہل غزہ کو کس موسم میں بھوک سے اموات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے؟

جمعہ 18 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل کے مظالم کے شکار غزہ کے شہریوں کو ایک اور مصیبت کا سامنا ہے، موسم سرما میں غزہ میں 3 لاکھ 45 ہزار افراد کو تباہ کن بھوک کا سامنا ہوگا۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری جائزہ رپورٹ میں غزہ کی پوری پٹی میں قحط کے خطرے کا انتباہ جاری کیا گیا ہے، بتایا گیا ہے کہ غزہ کے 3لاکھ 45 ہزار باشندوں کو موسم سرما میں امداد کی ترسیل میں کمی کے بعد تباہ کن بھوک کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ سے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، صدر عالمی بینک اجے بنگا

اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور غیر سرکاری تنظیموں کی طرف سے تیار کردہ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ یہ تعداد ان ایک لاکھ 33 ہزار افراد کے مقابلے میں ہے جو اس وقت بھی تباہ کن غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

انٹیگریٹڈ پروویژنل کلاسیفیکیشن فار فوڈ سکیورٹی (آئی پی سی) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسم گرما کے دوران انسانی امداد میں اضافے سے غزہ کے شہریوں کی مشکلات میں کچھ کمی آئی لیکن ستمبر میں تجارتی اور انسانی امداد کی ایک چھوٹی مقدار غزہ میں داخل ہوئی، نومبر 2024 اور اپریل 2025 کے درمیان تباہ کن غذائی عدم تحفظ کا سامنے کرنے والے افراد کی تعداد 3 لاکھ 45 ہزار افراد تک پہنچ جانے کا امکان ہے جو غزہ کی آبادی کا 16 فیصد حصہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا غزہ میں مکمل فتح سے قبل اسرائیلی معیشت شکست سے دوچار ہے؟

رپورٹ میں کہا گیا کہ امداد کی ترسیل میں حالیہ بڑی کمی آنے والے مہینوں میں خاندانوں خواراک، بنیادی اشیا اور خدمات تک رسائی کی صلاحیت کو نمایاں طور پر محدود کر دے گی، یہ اس وقت تک رہے گا جب تک صورتحال میں بہتری نہیں آجاتی۔

یاد رہے کہ امریکا نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ ہے اگر غزہ کی پٹی کو 30 دنوں کے اندر امداد کی فراہمی میں بہتری نہیں آئی  تو وہ اسرائیل کو دی جانے والی اربوں ڈالر کی فوجی امداد کا کچھ منجمد کردے گا۔

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے بھی ؤ خبردار کیا کہ غزہ میں قحط کا خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وائٹ ہاؤس میں دعوت افطار پر آئے دلیر فلسطینی ڈاکٹر نے صدر بائیڈن کو سب کے سامنے کھری کھری سنادی

 فوڈ سکیورٹی کی مربوط عبوری درجہ بندی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نومبر 2024 اور اپریل 2025 کے درمیان قحط کا خطرہ موجود ہے۔

ایک اندازے کے مطابق نومبر اور اپریل کے درمیان 6 ماہ سے 4 سال کی عمر کے بچوں میں شدید غذائی قلت کے تقریباً 60 ہزار کیسز ریکارڈ ہونے کا اندیشہ ہے۔

 اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن ( ایف اے او) کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل بیتھ بیچڈول نے کہا ہے کہ ہمیں غزہ میں غذائیت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کرنے چاہئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp