26 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پرآج وفاقی کابینہ، سینیٹ اور قومی کے اجلاس دوبارہ منعقد کیے جانے تھے، تاہم وفاقی کابینہ اور سینیٹ کے اجلاس مسلسل تاخیر کا شکار ہونے کے بعد رات دیرگئے شروع ہوئے، تو قومی اسمبلی کا اجلاس رسمی کارروائی کے بعد 20 اکتوبر صبح 11 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
19 اکتوبر بروز ہفتہ کو ہونے والے اجلاس کے شیڈول کو چار بار تبدیل کیا گیا، اس حوالے سے جاری مراسلے کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس شام 7 بجے کے بجائے رات 9:30 بجے منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا لیکن اجلاس 9:30 پر چوتھی بار بھی مقررہ وقت پر شروع نہ ہو سکا۔
اجلاس کے شیڈول میں تبدیلی اسپیکر نے قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے طریق کار 2007 کے قاعدہ 49 کی ذیلی شق 2(بی) کے تحت تفویض اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے کی۔
قبل ازیں وفاقی کابینہ اور سینیٹ کے اجلاس کے لیے مقررہ وقت میں بھی صبح سے رات تک 4 بار تبدیلی کی گئی۔ کابینہ کا اجلاس بھی وزیراعظم کی جانب سے حکومتی ارکان پارلیمنٹ کو دیے گئے ظہرانے کے بعد منعقد کیا جانا تھا لیکن وہ بھی نہ مقررہ وقت نہ ہو سکا اور وقت بار بار تبدیل کیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کے لیے ہمارے ممبران کو لاپتا کیا گیا، رہنما جے یو آئی
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس میں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کا امکان تھا۔
اسی طرح جمعہ کو شروع ہونے والا ایوان بالا (سینیٹ) کا اجلاس رات ساڑھے 8 بجے تک جاری رہنے کے بعد وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہونے والی تاخیر کے باعث صبح ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کیا گیا تھا، جس کے وقت میں آج پہلے ساڑھے 12 بجے تک تبدیلی کی گئی، پھر کہا گیا کہ سینیٹ اجلاس سہ پہر 3 بجے منعقد ہوگا اور اب سینیٹ سیکریٹریٹ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا سینیٹ اجلاس شام ساڑھے 6 بجے منعقد
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم ، بلاول کی بیرسٹر گوہر کو عمران خان سے ملاقات کروانے کی یقین دہانیہوگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ مجوزہ آئینی ترامیم کا بل قومی اسمبلی سے قبل سینیٹ میں پیش اورمنظور کروائے گی، تاہم جمعہ کو خصوصی کمیٹی کی جانب سے مجوزہ آئینی ترمیمی بل کے مسودے کی منظوری کے بعد وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے مسودے کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیا جو رات گئے تک شروع نہ ہوسکا۔ آئین میں مجوزہ 26 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بھی پیش نہ ہوسکا، جس کے بعد سینیٹ، قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ کے اجلاس 19 اکتوبر تک ملتوی کر دیے گئے تھے۔
مجوزہ ترمیمی بل پہلے وفاقی کابینہ سے منظور ہو گا، اس کے بعد اسے قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیش کیا جائے گا۔