توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے عمران خان کو 11 اپریل کو صبح ساڑھے 8 بجے طلب کر لیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی درخواست پر توشہ خانہ فوجداری کارروائی سے متعلق کیس جلد سماعت کرنے سے متعلق درخواست پر عمران خان کو طلبی کے سمن جاری کر دیے گئے ہیں۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کو 11 اپریل کو صبح ساڑھے 8 بجے طلب کیا ہے۔ سمن میں کہا گیا ہے کہ عدم پیشی کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو مکمل ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نوٹس کی تعمیل نہ کرانے کی صورت متعلقہ عملہ عدالت میں حاضر ہو۔

توشہ خانہ کیس کا پس منظر
سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لئے دائر کیا جانے والا توشہ خانہ ریفرنس حکمران جماعت کے 5 ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر سپیکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔
ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف کو فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ڈکلیئر نہیں کیا۔
آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیے جانے والے ریفرنس میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عمران خان کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے موقف اپنایا تھا کہ 62 ون ایف کے تحت نااہلی صرف عدلیہ کا اختیار ہے جبکہ سپریم کورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں۔














