غزہ میں لاکھوں بچے جہنم جیسی زندگی گزارنے پر مجبور

ہفتہ 19 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی مظالم سے  ہر روز تقریباً 40 بچے شہید ہوئے، 10 لاکھ بچے جہنم جیسی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کے ترجمان جیمز ایلڈر کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کو ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گزرچکا ہے، اس دوران فلسطینی بچوں کو روزانہ ناقابل بیان نقصان پہنچ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اہل غزہ کو کس موسم میں بھوک سے اموات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے؟

جیمز ایلڈر نے جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی اپنے اندر موجود لاکھوں بچوں کے لیے زمین پر جہنم کی صورت مجسم ہوگئی ہے، یہاں صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جارہی ہے، غزہ کی پٹی میں اب تک 14ہزار سے زائد بچے شہید ہوچکے ہیں، اس سے معلوم ہوا ہے کہ غزہ میں روزانہ 35 سے 40 کے درمیان لڑکیاں اور لڑکےشہید ہو رہے ہیں۔

جیمز ایلڈر کے مطابق غزہ میں حکام کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمارکے مطابق شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 42 ہزار سے زائد ہو گئی ہے، اس کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ لاپتا ہیں جو ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل، دنیا بھر میں احتجاج  

انہوں نے کہا کہ جو لوگ روزانہ فضائی حملوں اور فوجی کارروائیوں میں بچ جاتے ہیں انہیں اکثر خوفناک حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، فلسطینی بچوں کو بار بار تشدد اور بار بار انخلا کے احکامات سے بے گھر کیا گیا یہاں تک کہ محرومیت نے پورے غزہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ بچے اور ان کے اہل خانہ کہاں جائیں؟

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اسکولوں اور پناہ گاہوں میں محفوظ نہیں ہیں، وہ اسپتالوں میں محفوظ نہیں ہیں، وہ زیادہ بھیڑ والے کیمپوں میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ سے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، صدر عالمی بینک اجے بنگا

جیمز ایلڈر نے قمر نامی سات سالہ بچی کی مثال پیش کی اور بتایا کہ اس کا پاؤں شمالی غزہ میں جبالیا کیمپ پر حملے کے دوران زخمی ہو گیا تھا، اسے ایک ایسے اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں اسرائیل نے 20 دن تک محاصرہ کر رکھا تھا، علاج کی سہولت نہ ملنے پر اس کی ٹانگ کٹوا دی گئی، کسی بھی عام صورتحال میں اس چھوٹی بچی کی ٹانگ کو کبھی کاٹنے کی ضرورت نہیں پڑنی تھی۔

انہوں نے کہا کہ یونیسیف نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ ایک سال قبل غزہ ہزاروں بچوں کا قبرستان بن چکا ہے،گزشتہ دسمبر میں ایجنسی نے غزہ کو بچوں کے لیے دنیا کا سب سے خطرناک مقام قرار دیا تھا، ایک سال سے زیادہ عرصے کے دوران ہر روز اسرائیلی سفاکیت کے ثبوت سامنے آئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp