نائب وزیر اعظم پاکستان سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آج تاریخی دن ہے، کہیں مہینوں کی محنت کے بعد آئینی تاریخ منظور کرلی گئی، جس پر سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: 26 ویں آئینی ترمیم نے ثاقب نثار اور آصف سعید کھوسہ جیسے ججز کا راستہ روک دیا، ایمل ولی خان کا سینیٹ میں خطاب
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ جس نے آئینی ترمیم کے عمل میں حصہ لیا وہ مبارکباد کا مستحق ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹوزرداری نے چارٹر آف ڈیموکریسی کا نامکمل ایجنڈہ پورا کر دیا، مسلم لیگ نے کوشش کی آئینی ترمیم تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے ہو۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کے لیے پارلیمان کی خصوصی کمیٹی بنائی گئی، اس کمیٹی کے 16 اجلاس ہوئے،جے یو آئی سے درجنوں میٹنگر ہوئیں، تحریک انصاف کے سوا سب سیاسی جماعتوں کا اس آئینی ترمیم میں حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور، مخالفت میں 4 ووٹ
انہوں نے کہا کہ،جمہوریت کا حسن ہے کہ کسی کو آپ بلڈوز یا زبردستی نہیں کرسکتے، مولانا فضل الرحمان نے پوری کوشش کی کہ پی ٹی آئی کو آئینی ترمیم کے لیے ساتھ ملایا جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ کل مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ اس ترمیم میں کوئی ایسی بات نہیں جس پر ان کا اتفاق نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل کوئی آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے قبل منظور نہیں ہوئی، شاید یہ پہلی آئینی ترمیم ہے جو قومی اسمبلی سے قبل سینیٹ سے منظور ہوئی،اب یہ آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش ہوگی جہاں سے منظوری کے بعد یہ آئین کا حصہ بن جائے گی۔