بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کو سینیٹ گیلری سے اس وقت نکال دیا گیا جب کہ سینیٹ میں آئینی ترمیمی بل منظور کیا جانے والا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:اختر مینگل کا بی این پی کے سینیٹرز کو غائب کرنے کا الزام
سینیٹ انتظامیہ کے اس اقدام کے بعد بی این پی کے سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا اپنی پارٹی کے اغوا ہونے جانے والے ارکان سے سامنا ہورہا تھا، مجھے خاتون سکیورٹی اہلکار نے گیلری سے نکال دیا۔
واضح رہے کہ بی این اپی کے سینیٹر قاسم رونجھو اور سینیٹر نسیمہ احسان پارٹی سے رابطے میں نہیں تھے، جنہیں جو پولیس نگرانی میں اس وقت سینیٹ پہنچے جب کہ آئینی ترمیمی بل پیش کیا جانے والا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:پولیس اختر مینگل کے لاجز میں کیوں گئی؟
اس سے قبل بی این پی کے رہنما نے ایک سے زیادہ بار اپنے سینیٹرز کے لاپتا کیے جانے سے متعلق بیان دیا تھا۔