قدیم چینی کہاوت ہے ’بندر کو ڈرانے کے لیے مرغی کو مار دو‘۔ اس کا بظاہر مطلب تو یہ ہوا کہ کسی بڑے حریف کو ڈرانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ایک چھوٹے حریف کو تباہ کر دیا جائے۔
ایسے لگتا ہے کہ اس قدیم چینی کہاوت کے بارے میں چینی باشندے’گو‘ کو اب علم ہوا۔ چینی سرکاری ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے ایک دلچسپ و عجیب عدالتی کیس میں رواں ہفتے ایک ایسے شخص کو قید کی سزا سنائی گئی۔ عدالت نے اسے 1140 مرغیوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کا مجرم قرار دیا۔
تفصیلات کے مطابق ’گو‘ کی اپنے پڑوسی ژونگ سے نہیں بنتی۔ کسی نہ کسی بات پر لڑائی ہوتی رہتی تھی۔ گزشتہ برس اپریل کے مہنیے میں ژونگ نے بغیر اجازت ’گو‘ کے گھر کے قریب موجود درختوں کو کاٹ دیا تھا۔
وسطی چین کے صوبے ہنان کی ہینگ یانگ کاؤنٹی کی عدالت نے مقدمے کی سماعت کی تو پتا چلا کہ ’گو‘ نے ژونگ سے بدلہ لینے کے لیے اس کے مرغیوں کے فارم کا انتخاب کیا۔
’گو‘ رات گئے ہزاروں مرغیوں سے بھرے فارم میں گھسا اور فلیش لائٹ سے مرغیوں کے جتھے کو خوف زدہ کیا۔ مرغیاں خوف کے عالم میں فارم کے ایک کونے میں جمع ہوئیں تو دم گھٹنے سے سینکڑوں کی موت ہو گئی۔
ژونگ کی شکایت پر مقامی پولیس نے ’ گو‘ کو 500 مرغیاں مارنے کے جرم میں گرفتار کر لیا اور ژونگ کو 3 ہزار یوآن (436 ڈالر) کا جرمانہ یا زرِ تلافی ادا کرنے پر مجبور کیا۔
’گو‘ کا غصہ اس پر بھی کم نہ ہوا تو اس نے دوسری واردات میں وہی طریقہ اختیار کرتے ہوئےمزید 640 مرغیوں کو مار دیا۔ اس بار بات جرمانے تک موقوف نہ رہی اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔
تفصیلی سماعت کے بعد ہینگ یانگ کی عدالت نے فیصلہ سنایا کہ ’گو‘نے جان بوجھ کر ژونگ کو نقصان پہنچایا اور نہایت غیراخلاقی کام کیا۔
چینی پولیس حکام نے 1140 مرغیوں کی مالیت کا تخمینہ 13840 یوآن (2015 ڈالر) لگایا جو ’گو‘ کو ادا کرنا پڑا۔ عدالت نے ’گو‘ کو ایک سال سزا کاٹنے کا حکم دیتے ہوئے جیل بھجوا دیا۔ عدالت نے کہا کہ ’گو‘ نے اپنے جرم پر ندامت کا اظہار کیا اس لیے اسے کم سزا دی گئی ہے۔