کراچی کے علاقے ملیر کے لانڈھی جیل سے اغوا اور زیادتی کے مقدمے کا قیدی واش روم کی کھڑکی توڑ کر فرار ہوگیا۔ واقعہ کا مقدمہ شاہ لطیف تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ملیر لانڈھی جیل بھی فرار ہیں جبکہ 7 پولیس اہلکار زیر حراست ہیں۔
پولیس کے مطابق ملیر لانڈھی جیل سے قیدی کے فرار ہونے کا مقدمہ شاہ لطیف تھانے میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ذوالفقار پیرزادہ کی مدعیت میں درج کیا جا چکا ہے مقدمہ میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ سمیت 8 اہلکار نامزد ہیں۔
مزید پڑھیں:علی امین گنڈاپور کی خیبرپختونخوا ہاؤس سے فرار ہونے کی حقیقت آشکار
مدعی مقدمہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ذوالفقار پیرزادہ کے مطابق قیدی جاوید بیرک نمبر 5 کے باتھ روم کی کھڑکی کاٹ کر جیل کی دیوار پھلانگ کر فرار ہوا۔ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ سمیت 8 اہلکاروں کی غفلت اور لاپرواہی سے قیدی فرار ہوا۔ مقدمے میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ عبداللہ خاصخیلی پولیس اہلکاروں وحید تنولی، خادم حسین، اکرم، شہزاد، قائم خان، محکم الدین اور ندیم جتوئی کے نام شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق جاوید کو فرار کرانے میں اس کا بیٹا عاطف، رشتہ دار ربنواز، زاہد اور رکشہ ڈرائیور ریاض ملوث ہیں۔ چاروں ملزمان قیدی سے ملنے کے لیے آتے رہے ہیں، فرار ملزم کے خلاف سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں اغوا اور زیادتی کا مقدمہ درج ہے۔