آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد وضاحتی بیان کیوں؟ صارفین زین قریشی پر برس پڑے

پیر 21 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق پی ٹی آئی کے ایم این اے زین قریشی کا ویڈیو بیان سامنے آگیا ہے جس میں انہوں نے اسمبلی میں اپنی موجودگی کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کی حمایت سے متعلق ان کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، قومی اسمبلی جانا تو دور کی بات وہ اس کے قریب سے بھی نہیں گزرے۔

زین قریشی کا کہنا تھا کہ وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور پارٹی پالیسی کے ساتھ کھڑے ہیں، ان کی کسی حکومتی اہلکارسے ملاقات ثابت ہوجائے تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے والد شاہ محمود قریشی کے کہنے پر روپوشی اختیار کی، والد نےلاہور بلایا اور کہا کسی صورت آئینی ترمیم منظورنہیں ہونی چاہیے۔

وضاحتی ویڈیو سامنے آنے کے بعد زین قریشی کو صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، صارف فیاض شاہ نے لکھا کہ صبح کے 4 بجے آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد آپ کا وضاحتی بیان منظرعام پر آیا ہے، جبکہ میڈیا پر یہ نام رات 9 بجے سے لیا جا رہا ہے، اگر آپ حکومتی لابی میں نہ بیٹھے ہوتے تو یہ ویڈیو ترمیم منظور ہونے سے پہلے آ جانی تھی۔

علی خان نے زین قریشی کو مخاطب کرتے ہوئے کہ فرحان ورک کے ایکس اکاؤنٹ پر ویڈیو آپ کے اکاؤنٹ سے 23 منٹ پہلے اپلوڈ ہوئی ۔ یہ ویڈیو فرحان ورک کو آخر کار پہلے کیسے پہنچی؟

ایک صارف نے لکھا کہ مخدوم شاہ محمود قریشی ایک سال سے قید و بند کی صعوبتیں کاٹ کر وفاداری کی ایک نئی مثال قائم کررہے ہیں اور زین قریشی نے کیا کیا ؟ انہوں نے مزید کہا کہ آپ پر نہیں مخدوم شاہ محمود قریشی صاحب پر دکھ ہورہا ہے کہ وہ کیسے یہ خبر برداشت کرپائیں گے، ان کا بیٹا بے وفا نکلا۔

ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ آپ نے یہ ویڈیو پیغام پہلے کیوں نہیں جاری کیا، ترمیم منظور ہونے کے بعد ہی کیوں کیا؟ اور اگر کوئی مجبوری بھی تھی تو بتائیں آپ کہاں تھے ایسے تو کوئی یقین نہیں کرےگا۔

جیا نامی صارف نے زین قریشی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ آپ غدار تھے اور رہیں گے۔ انہوں نے پی ٹی آئی سے مطالبہ کیا کہ زین قریشی کو پارٹی سے نکال دیا جائے۔

واضح رہے کہ رکن قومی اسمبلی زین قریشی کچھ دنوں سے منظرعام سے غائب تھے اور ان کی ہمشیرہ مہر بانو قریشی کی جانب سے زین قریشی سے رابطہ نہ ہونے اور ان کو اغوا کیے جانے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp