26ویں آئینی ترمیم: وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خاتمے کی ڈیڈلائن کو تاریخی کامیابی قرار دیدیا

پیر 21 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی شرعی عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کا خیر مقدم کرتے ہوئے یکم جنوری 2028 تک سود کے مکمل خاتمے کو لازمی قرار دینے کو تاریخی کامیابی قرار دیا ہے، جس سے اسلامی مالیات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ ہوتا ہے۔

وفاقی شرعی عدالت کے سینئر ریسرچ ایڈوائزر ڈاکٹر مطیع الرحمان کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ نے آئین پاکستان میں 26 ویں ترمیم کو متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ‏ 26ویں آئینی ترمیم: صدر مملکت آصف زرداری نے دستخط کردیے، ایکٹ نافذالعمل

’آرٹیکل 38 ایف میں ترمیم کے مطابق یکم جنوری 2028 تک سود کے مکمل خاتمے کو لازمی قرار دیا گیا ہے، یہ پاکستان میں اسلامی مالیاتی اور بینکاری نظام کے فروغ کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔‘

26ویں آئینی ترمیم کو ایک تاریخی کامیابی قرار دیتے ہوئے شرعی عدالت کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس تاریخی اقدام سے اسلامی مالیات کو فروغ دینے اور ملک کے مالیاتی نطام کو شرعی اصولوں سے ہم آہنگ کرنے کے عزم کا اعادہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدلیہ کی عزت بحال کی، وہ عزت سے گھر جا رہے ہیں، خواجہ آصف

’یہ ترمیم وفاقی شرعی عدالت کی طرف سے 28 اپریل 2022 کو سنائے گئے تاریخی فیصلے کا نتیجہ ہے، جسے جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور نے تحریر کیا تھا، فیصلے میں عدالت نے ملک کے مالیاتی نظام سے ربا کے مکمل خاتمے کے لیے 5 سال کی مدت کا تعین کیا تھا۔‘

اعلامیہ کے مطابق یہ فیصلہ اب آئین کا حصہ بن چکا ہے، جو پاکستان کی قانون سازی کی تاریخ میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp