وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ کو محکوم بنادیا گیا ہے، پی ٹی آئی کو جب بھی مینڈیٹ ملا وہ اس ترمیم کو ختم کردے گی، سینیئر ترین جج کو چیف جسٹس نہ بنایا گیا تو ہم ایک بار پھر سڑکوں پر ہوں گے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آج سیاہ دن ہے کہ ایک ایسی حکومت جو خود الیکٹڈ نہیں ہے، نے آزاد عدلیہ کو محکوم کردیا ہے، جب عدلیہ آزاد نہیں ہوگی تو عوام انصاف کے لیے کس طرف دیکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کے تحت پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ سے پہلا ریلیف مانگ لیا
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اس سے قبل بھی بہت سے ادارے بنائے گئے۔ ادارے بنائے اس لیے گئے کہ پروٹیکشن کے لیے، لوگوں کا پیسا لوٹ کر، اپنی ہی مرضی کے بندے بیٹھا کر، وہی فیصلے کرتے ہیں کہ پیسا لوٹا گیا ہے یا نہیں لوٹا گیا، آپ نیب کو دیکھ لیں، نیب نے آج تک کچھ بھی نہیں کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ نیب نے صرف انتقام لیا ہے، میں بندا لگاؤں گا، وہ میرے کہنے پر انتقام لے گا اور آپ لگائیں گے آپ کے کہنے پر انتقام لے گا، عوام کے سینکڑوں بلین روپے اس ادارے پر خرچ ہوچکے ہیں اور نتیجہ کیا نکلتا ہے، جب آپ مرضی کے بندوں سے فیصلے کروائیں گے تو ادارے کبھی بھی آگے نہیں بڑھ سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کا عمل ’بدبودار‘ ہے، نظر ثانی کی جائے، عمر ایوب
ان کا کہنا تھا کہ مرضی کے بندے لگوانے سے آج حال یہ ہے کہ ہم قرضوں میں ڈوب چکے ہیں، جس ادارے یا سیکٹر میں دیکھیں پاکستان نیچے جارہا ہے، غیرآئینی طریقے سے آئین میں ترامیم سے 25 کروڑ عوام کو تو فائدہ نہیں ہورہا بلکہ چند اشرفیہ کو فائدہ ہورہا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج نئی ترمیم سے عدلیہ کو بھی محکوم بنا دیا گیا ہے،سینیئر ترین جج کو چیف جسٹس نہ بنایا گیا تو ہم ایک بار پھر سڑکوں پر ہوں گے، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ یہ غیر آئینی ترامیم ایسی ہی رہیں گی تو ایسا نہیں ہوگا، پہلے ہم اپنا مینڈیٹ دوبارہ حاصل کریں گے، جب بھی مینڈیٹ ملے گا تو اہم ایسی ترامیم کو مسترد کرکے ختم کریں گے اور ایسی ترامیم لائیں گے کہ جن سے اس قوم کا فائدہ ہو، اس ملک و قوم کا فائدہ ہو، اداروں کی مضبوطی ہو۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کا ایک بار پھر اسلام آباد پر چڑھائی کا اعلان
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے اپنی وفاداریاں بدلیں ان سے حساب لیں گے، ہم انہیں چھوڑیں گے نہیں، اتنے آرام سے ہضم نہیں ہونے دیں گے،چاہے کوئی بزدلی سے غداری کرے یا بک کر غداری کرے بات ایک ہے ، اس نے عمران خان کی پیٹھ پر چھرا گونپا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نظریے کی جنگ ہے، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ جبر، زور سے، ذبردستی سے ہمیں پیچھے ہٹا لے گا، تو کچھ لوگ تو پیچھے ہٹ جائیں گے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔