پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز فخر زمان نے بابر اعظم کے بارے میں سماجی رابطے اپنی پوسٹ پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس کا باضابطہ جواب دے دیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں فخر زمان نے انگلینڈ کے خلاف بقیہ دو ٹیسٹ میچوں کے لیے بابر اعظم کو پاکستانی اسکواڈ سے ڈراپ کرنے کے فیصلے پر تنقید کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:بابر اعظم کے حق میں بیان دینا فخر زمان کو مہنگا پڑگیا
’بابر اعظم کو ڈراپ کرنے کے بارے میں تجاویز سننا تشویشناک ہے، بھارت نے ویرات کوہلی کو 2020 اور 2023 کے درمیان اپنے مشکل وقت کے دوران بینچ پر نہیں بٹھایا، جب اس کی اوسط بالترتیب 19.33، 28.21 اور 26.50 تھی۔‘
اپنی اس پوسٹ میں فخرزمان نے لکھا تھا کہ اگر ہم اپنے پریمیئر بلے باز کو، جو بلاشبہ اب تک کا بہترین بلے باز ہے جو پاکستان نے پیدا کیا ہے، سائیڈ لائن کرنے پر غور کر رہے ہیں، یو یہ یقیناً پوری ٹیم کو شدید منفی پیغام ہوسکتا ہے، اب بھی وقت ہے گھبراہٹ کے بٹن کو دبانے سے گریز کریں، ہمیں اپنے اہم کھلاڑیوں کو کمزور کرنے کے بجائے ان کی حفاظت پر توجہ دینی چاہیے۔‘
مزید پڑھیں:فخر زمان کا نوجوانوں کو سوشل میڈیا سے دور رہنے کا مشورہ، وجہ کیا بنی؟
ایکس پر اپنی مذکورہ پوسٹ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے فخرزمان کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا جس میں ان کے اسی پوسٹ یعنی ٹویٹ کے حوالے سے وضاحت طلب کی گئی تھی، فخر نے شوکاز نوٹس کے جواب میں واضح کیا ہے کہ بابر اعظم دنیا کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک ہیں اور اسی لیے وہ اپنی رائے کے اظہار پر مجبور ہوئے۔
فخر زمان کے مطابق انہیں یقین ہے کہ بابر اعظم مشکل وقت میں ایک موقع کے مستحق تھے، جو بطور ساتھی کھلاڑی پی سی بی کے سینٹرل کنٹریکٹ کی عکاسی کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ پی سی بی ہمارا ادارہ ہے اور ہم اس کا احترام کرتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں:بابراعظم کو ڈراپ کرنے پر فخر زمان کا شدید ردِ عمل؟
اس سے قبل میڈیا رپورٹس کے مطابق بائیں ہاتھ سے جارحانہ بیٹنگ کے لیے مشہور بلے باز فخر زمان مبینہ طور پر اپنے فٹنس کے متعدد مسائل سے نمٹ رہے ہیں اور اس ضمن میں امکان ہے کہ انہیں آسٹریلیا سیریز کے لیے پاکستانی اسکواڈ سے ڈراپ کردیا جائے گا۔