جرمنی رابرٹ کوچ انسٹی ٹیوٹ ہیلتھ اتھارٹی نے کہا ہے کہ جرمنی میں پہلی بار منکی پوکس کی نئی قسم کلیڈ 1 بی کے انفیکشن کا پتا چلا ہے۔
منگل کو انسٹی ٹیوٹ نے تفصیل جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ انفیکشن بیرون ملک سے یہاں آیا ہے اور گزشتہ جمعہ کو اس کا پتا چلا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی میں اس کے بڑھنے کے خطرے کا پتا نہیں چلا ہے لیکن صورتحال کا بہت قریب سے جائزہ لیا جا رہا ہے‘۔
چیچک سے متعلق ایک وائرل بیماری جو بخار، جسم میں درد، سوجن لیمف نوڈز اور چھالوں کی طرح بننے والے دانوں کا سبب بنتی ہے، اس کی دو اہم کلیڈ 1 اور کلیڈ 2ذیلیاقسام ہیں۔
مئی 2022 سے کلیڈ 2 دنیا بھر میں پھیل گیا، جس نے زیادہ تر یورپ اور امریکا میں ہم جنس پرستوں کو متاثر کیا۔ جولائی 2022 میں، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بین الاقوامی صحت عامہ میں ہنگامی صورت حالت کا اعلان کیا، جو اس کے پھیلاؤ میں خطرے کی بلند ترین سطح تھی۔
بہت سے ممالک میں ویکسینیشن اور آگاہی مہم نے دنیا بھر میں کیسز کی تعداد کو روکنے میں مدد کی اور ڈبلیو ایچ او نے مئی 2023 میں تقریباً 87،400 کیسز میں سے 140 اموات کی اطلاع دینے کے بعد ایمرجنسی ختم کردی۔
لیکن اس سال ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو (ڈی آر سی) میں ایک نئی وبا پھوٹ پڑی۔ اس کے ساتھ ساتھ کلیڈ 1 ، جو بنیادی طور پر بچوں کو متاثر کرتا ہے، ڈی آر سی میں ایک نئی قسم سامنے آئی ، جسے کلیڈ 1 بی کہا جاتا ہے۔
قریبی برونڈی، کینیا، روانڈا اور یوگنڈا میں بھی کلیڈ 1 بی کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں ، جن میں سے کسی میں بھی اس سے پہلے ایم پوکس کا پتا نہیں چلا تھا۔ ڈبلیو ایچ او نے اگست میں ایک اور بین الاقوامی ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔