ڈاکٹرز کی نظر سے چوک جانے والے فریکچرز اب مصنوعی ذہانت پکڑے گی

منگل 22 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جب ڈاکٹرز ایکس رے کے ذریعے کسی مریض کی ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کا جائزہ لیتے ہیں تو یہ احتمال رہتا ہے کہ اور کوئی شکستہ ہڈی  ان کی نظر سے چوک جائے لیکن اس مسئلے کا حل اب مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس، اے آئی) کے مدد اب ممکن ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت کی مدد سے لڑکی کو اس کی کھوئی ہوئی آواز مل گئی

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق انگلینڈ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسی لینس (این آئی سی ای) کا کہنا ہے کہ جب ڈاکٹر ایکس رے کا تجزیہ کرتے ہیں تو اے آئی میں صلاحیت ہوتی ہے کہ اس سے کوئی ٹوٹی ہوئی ہڈی کی نشاندہی رہ نہ جائے۔

صحت کی تشخیص کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی محفوظ ہے اور یہ تشخیص کو تیز کر سکتی ہے اور معالجین پر دباؤ کم کرتے ہوئے ابتدائی معائنے میں رہ جانے والی کثر کے لیے مزید اپوائنٹمنٹس کی ضرورت کو کم کر سکتی ہے۔

مزید پڑھیے: مصنوعی ذہانت کے فوائد اور نقصانات کیا ہیں؟

انگلینڈ میں فوری نگہداشت کے لیے 4 اے آئی ٹولز کی سفارش کی جائے گی جبکہ ٹیکنالوجی کے فوائد پر مزید شواہد اکٹھے کیے گئے ہیں۔ تاہم اے آئی اکیلے کام نہیں کرے گی بلکہ ہر تصویر کا صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور کے ذریعے جائزہ لیا جائے گا۔

این آئی سی ای کا کہنا ہے کہ 3 تا 10 فیصد کیسز میں ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کی نشاندہی ہونے سے رہ جاتی ہے اور یہ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹس میں سب سے عام تشخیصی غلطی ہے اور تربیت یافتہ ماہرین جو نیشنل ہیلتھ سروس میں روزانہ ہزاروں ایکس رے امیجز کا جائزہ لیتے اور ان کا تجزیہ کرتے ہیں ان کی تعداد بھی کم ہے اور ان پر کام کا بوجھ بہت زیادہ ہے۔

این آئی سی ای کی ہیلتھ ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر مارک چیپ مین کا کہنا ہے کہ ماہرین کی کمی کا حل یہ ہے کہ ان کی معاونت کے لیے اے آئی سے استفادہ کیا جائے جس سے ان کا کام آسان ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اے آئی ٹیکنالوجیز استعمال کرنے کے لیے محفوظ ہیں اور یہ ایسے فریکچرز کو دیکھ سکتی ہیں جنہیں دیکھنے سے انسان قاصر رہتا ہے۔

مزید پڑھیں: برفانی چیتے کے ساتھ بچی کی تصویر؛ اے آئی کتنی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے؟

این آئی سی کا کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی خدشہ نہیں ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی غلط تشخیص کا سبب بنے گی یا فریکچرز کی تعداد زیادہ آنے لگے گی کیوں کہ ایک ریڈیولوجسٹ ہمیشہ ایکسرے کی تصاویر کا بغور جائزہ لے گا۔ تاہم یہ عمل معالجین کے اپنے طور پر تصاویر دیکھنے سے بہتر ہوگا۔

واضح رہے کہ صحت کی دیکھ بھال میں مصنوعی ذہانت کا استعمال سودمند ثابت ہو رہا ہے ۔ اس ٹیکنالوجی سے اس بات کا پتا لگانے میں خاصی مدد مل رہی ہے کہ کسی فرد کو چھاتی کے کینسر یا دل کے دورے کا خطرہ تو نہیں اور اے آئی کی مدد سے یہ بھی پیشگوئی کی جاسکتی ہے کہ اگلی وبائی بیماری کب پھیلے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ