حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کی شہادت کی تصدیق

بدھ 23 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل نے حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے، حزب اللہ نے اسرائیل کے اس دعوے کے بعد تصدیق کی ہے کہ ہاشم صفی الدین شہید ہوگئے ہیں۔

اسرائیل فوج کے مطابق رواں ماہ کے آغاز پر لبنان کے دارالحکومت بیروت کے باہر ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے ممکنہ آئندہ سربراہ ہاشم صفی الدین شہید ہوگئے تھے، ہاشم صفی الدین کے بارے میں وسیع پیمانے پر یہ توقع کی جا رہی تھی کہ وہ ستمبر میں ایک اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ کی قیادت سنبھالیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ کی شہادت کی اطلاعات، ہاشم صفی الدین کون ہیں؟

اسرائیل کا کہنا ہے کہ صفی الدین اکتوبر کے اوائل میں حزب اللہ کے 25 دیگر رہنماؤں کے ہمراہ مارے گئے تھے، حزب اللہ نے تصدیق کی ہے کہ ہاشم صفی الدین اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔

ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ کے کزن تھے, یہ پہلا موقع ہے کہ جب اسرائیل نے سابق سیکریٹری جنرل حسن نصراللہ کے بعد حزب اللہ کے اعلیٰ ترین سیاسی عہدیدار کے ہاشم صفی الدین کے قتل کی تصدیق کی۔

اسرائیلی فوج کے مطابق حالیہ مہینوں میں جنوبی لبنان میں اس کے فضائی حملوں میں حزب اللہ کے کئی سرکردہ رہنما مارے گئے ہیں، جس سے گروپ کی کاروائیوں میں خلل پڑا ہے۔

اسرائیل کے لبنان پر حملے جاری

لبنان کی سرکاری میڈٰیا کے مطابق بدھ کے روز بندرگاہی شہر صُور کی ایک سڑک پر اسرائیلی ڈرون حملے کی اطلاع دی ہے، اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں واقع اس شہر کے کئی علاقوں کے رہائشیوں کو انخلا کے احکامات جاری کیے تھے۔

لبنان کی نیشنل نیوز ایجنسی نے کہا کہ اسرائیلی ڈرون نے شہر کی ایک گلی کو نشانہ بنایا،صور دنیا کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے اور لبنان کی مسیحی آبادی کا ایک بڑا حصہ بھی اسی شہر میں مقیم ہے، اسرائیلی فوج نے شہر کے مرکز کے کچھ حصوں کو نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: بیروت پر شدید اسرائیلی بمباری، کیا حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہدف تھے؟

اس دوران رہائشیوں سے کہا گیا کہ وہ دریائے آولی کے شمال میں محفوظ مقامات تلاش کریں، جو صور سے تقریباً 40 کلومیٹر دور ہے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ شہر میں اب بھی رہائشیوں میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے اور کچھ حفاظت کی امید میں ساحل کی طرف نقل مکانی کرچکے ہیں، بتایا گیا ہے کہ بدھ کے روز اس شہر پر کم از کم 6 فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) کی جانب سے حملوں کے بارے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

حزب اللہ کے تل ابیب پر دوسرے روز بھی راکٹ حملے

 تل ابیب بدھ کو مسلسل  دوسرے روز بھی حزب اللہ کی طرف سے داغے گئے راکٹوں کے نشانے پر رہا، بدھ کی صبح شہر کے مرکز میں فضائی حملوں کے سائرن بجائے گئے اور جیسے ہی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، لوگوں کو پناہ گاہوں میں بھیج دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:2 اسرائیلی ’مرکاوا‘ ٹینک کیسے تباہ کیے؟ حزب اللہ نے ویڈیو جاری کردی

حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے تل ابیب کے شمال میں ایک اسرائیلی انٹیلی جنس مرکز کو نشانہ بنایا ہے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان سے داغے گئے 2 میزائلوں کو میزائل ڈیفنس نے ناکارہ بنا دیا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جاری لڑائی میں اب تک سینکڑوں لبنانی شہید اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ حالیہ دنوں میں بیروت میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر  اسرائیلی حملے شدت اختیار کر گئے ہے، اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین موجودہ تنازع لبنان میں سن 2006 کی جنگ کے بعد سب سے بڑی لڑائی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp