پولیو کا شکار امو خان کیسے بچوں کا مستقبل بچا رہے ہیں؟

جمعرات 24 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیا بھر میں آج عالمی یوم تحفظ پولیو منایا جا رہا ہے جس کا مقصد پولیو سے ہونے والی معذوری سے بچنے کے لیے ویکسینیشن کے استعمال پر زور دینا ہوتا ہے۔

پولیو حکام کے مطابق رواں برس ملک بھر میں پولیو کے 37 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 20 کا تعلق بلوچستان سے ہے۔ صوبے میں پولیو کے بڑھتے کیسز کے ساتھ ہی ایسے والدین کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے جو اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے انکار کردیتے ہیں۔

کوئٹہ کے علاقے خروٹ آباد کے رہائشی امو خان خروٹی پولیو سے متاثر ہیں۔ انہوں نے اپنی معذوری اور زندگی کی مشکلات سے متعلق وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ ڈیڑھ 2 سال کی عمر کے درمیان پولیو وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ معذوری کی وجہ سے زندگی کی بھاگ دوڑ میں مشکلات پیش آئیں لیکن بہرحال وقت کے ساتھ ساتھ زندگی گزارنے کا ہنر آہی گیا۔

یہ بھی پڑھیں: 48 گھنٹوں کے دوران 6 پولیو کیسز، مجموعی تعداد 39 ہوگئی

امو خان نے بتایا کہ وہ اپنا تعلیمی سفر بیوٹمز یونیورسٹی میں جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس کے علاوہ کھیلوں میں بھی بھر پور انداز میں حصہ لیتے ہیں مگر پولیو سے ہونے والی معذوری ان کاموں کی انجام دہی میں مشکلات بڑھا دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’میں سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہوں اور مجھے دیکھ کر میرے علاقے کے لوگوں نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے شروع کیے ہیں‘۔

مزید پڑھیے: پاکستان میں پولیو کو اب تک کیوں ختم نہیں کیا جا سکا؟

امو خان نے پولیو ڈے پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ میری والدین سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے بروقت پلوائیں کیوں کہ یہ چند بوندیں ان کی زندگی تباہ ہونے بچا سکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp