جرمنی کے مغربی شہر ڈسلڈورف ایک پیزا آریسٹورنٹ بڑی تیزی سے مقبول ہو رہا تھا اور اس کے مینیو کارڈ کا ایک مخصوص نمبر فروخت کے ریکارڈ توڑ رہا تھا جس پر چہ مگوئیوں کے سبب پولیس کے کان بھی کھڑے ہوگئے اور بالآخر انہوں نے وہ گتھی سلجھا لی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی جزیرے پر ملنے والا نایاب نارنجی لابسٹر فرائی ہونے سے کیسے بچا؟
متعلقہ پولیس ڈائریکٹر مائیکل گراف وان مولٹک نے ڈسلڈورف میں صحافیوں کو بتایا کہ مذکورہ ریسٹورنٹ کا پیزا نمبر 40 بہت زیادہ فروخت ہورہا تھا اور ایک فوڈ انسپیکٹر نے بھی پولیس کو اپنے شکوک و شہبات سے آگاہ کیا جس پر پولیس نے ریسٹورنٹ پر نظر رکھنی شروع کردی۔
جب ڈرگ اسکواڈ کے افسران نے اس پیزا ریسٹورنٹ کا مشاہدہ کرنا شروع کیا تو انہیں جلد ہی پتا چل گیا کہ پیزا نمبر 40 اتنا مقبول کیوں ہو رہا ہے۔
متعلقہ افسر نے میڈیا کو بتایا کہ جب پولیس نے ریسٹورنٹ اور پیزا ڈیلیوری کی مسلسل نگرانی رکھی تو عقدہ کھلا کہ ریسٹورنٹ سے اپنے خاص گاہکوں کو پیزا نمبر 40 آرڈر کرنے پر اس کے ساتھ کوکین سپلائی کی جا رہی تھی۔
مزید پڑھیے: برازیل کی شارک مچھلیاں بھی کوکین کی شوقین
اس حوالے سے جب چھاپے مارے گئے تو پولیس کو ریسٹورنٹ کے قریبی علاقے میں بھنگ کے 2 باغات بھی مل گئے جن میں کل 360 پودے لگائے گئے تھے۔ چھاپے کے دوران ملزمان کے قبضے سے ہتھیاروں کے علاوہ نقدی اور مہنگی گھڑیاں بھی برآمد کی گئیں۔
ریسٹورنٹ کے مینیجر کو اس وقت گرفتار کرلیا گیا جب وہ بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا۔ جرمنی کے رازداری کے قوانین کے مطابق کسی بھی مشتبہ کا نام جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ ریسٹورنٹ والے اس خصوصی آرڈر کے لیے گاہکوں سے کتنے پیسے وصول کرتے تھے۔