پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ وہ اس بات کی تردید کرتے ہیں کہ بشریٰ بی بی کی رہائی کسی ڈیل کی وجہ سے ہوئی ہے۔
بیرسٹر گوہر خان نے اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کی رہائی کسی ڈیل کی وجہ سے نہیں ہوئی ہے۔ اگر کسی طرح سے ڈیل کرنا ہوتی تو وہ نو ماہ جیل میں نہ رہتیں اور عمران خان پچھلے سولہ ماہ سے جیل میں نہ ہوتے۔ انہوں نے آخری ملاقات میں بھی ہم سے کہا تھا کہ اگر انہیں 100 سال بھی جیل میں رہنا، وہ رہیں گے لیکن وہ کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے۔
جو کہا جا رہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی رہائی کسی ڈیل کے تحت ہوئی ہے تو میں اس بات کی تردید کرتا ہوں، بیرسٹر گوہر خان pic.twitter.com/Wi10r5UxZY
— WE News (@WENewsPk) October 24, 2024
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو جیل میں اس لیے رکھا گیا تھا کہ خان صاحب اور بشریٰ بی بی پر پریشر ڈالا جائے لیکن الحمدللہ وہ سرخرو ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ان شااللہ خان صاحب کی بھی رہائی ہوگی اور عدالت کے ذریعے ہی سے ہوگی اور میرٹ پر ہوگی۔ کسی ڈیل کے نتیجے میں کچھ بھی نہیں ہوگا۔ قانون کی پاسداری ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کے بعد بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا
یاد رہے کہ آج اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے رہائی کی روبکار موصول ہونے کے بعد بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا، جہاں سے وہ اپنے وکلا اور سیکیورٹی ٹیم کے ہمراہ بنی گالا روانہ ہوگئی ہیں۔
توشہ خانہ ٹو کیس میں گزشتہ روز ضمانت کے بعد صبح اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے بشریٰ بی بی کی ضمانت پر رہائی کے لیے روبکار پر دستخط کیے تھے۔
جیل حکام کو عدالت سے روبکار موصول ہونے پر سپرنتنڈنٹ جیل کے آفس میں کارروائی مکمل کی گئی، جس کے بعد بشریٰ بی بی کو جیل گیٹ نمبر 5 سے رہا کردیا گیا، اس موقع پر بشریٰ بی بی کے وکلا کی ٹیم پہلے سے موجود تھی جن کے ہمراہ وہ سخت سیکیورٹی حصار میں جیل کے احاطہ سے بنی گالا روانہ ہوگئیں۔
قبل ازیں بشریٰ بی بی کے ضمانتی مچلکے ملک طارق محمود نون کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے جس کے بعد ضابطے کی کارروائی مکمل کرتے ہوئے عدالت نے بشریٰ بی بی کی ضمانت پر رہائی کی روبکار جاری کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں اسلام آباد ہائیکورٹ کا توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کو رہا کرنے کا حکم
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 10، 10 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض ان کی رہائی کے احکامات جاری کیے تھے۔
سماعت کے دوران جسٹس میاں حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کی تحفے کی قیمت کا درست تخمینہ آکشن کے ذریعے ہی لگایا جا سکتا ہے، آپ کسی شاپ سے گھڑی لے کر نکلیں اور پھر بعد میں اس کی قیمت لگوائیں تو کیا قیمت لگے گی؟
یہ بھی پڑھیں توشہ خانہ کیس: یاجوج ماجوج کے کہنے پر آج جج صاحبان عدالت میں نہیں بیٹھے، عمر ایوب
انہوں نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بشریٰ بی بی نے تحائف جمع نہیں کرائے تو بانی پی ٹی آئی کو ملزم کیوں بنایا گیا؟ یہ تو قاضی فائز عیسٰی کی طرح کا کیس ہے، اس کیس میں بھی شوہر کو بیوی کے کیے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔