وفاقی حکومت پشتون امن جرگے کی قرار داد پر عمل درآمد یقینی بنانے، خیبرپختونخوا کابینہ کا مطالبہ

جمعرات 24 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبرپختونخوا کابینہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پشتون امن جرگے کی قرارداد پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

جمعرات کے روز صوبائی کابینہ کا 16واں اجلاس وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا جس میں صوبائی وزراء، مشیران، خصوصی معاونین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: پختون امن جرگہ، صوبائی کابینہ کا وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ

صوبائی کابینہ نے پختون امن جرگے کی پیش کردہ قرارداد سے متعلق پیشرفت پر وفاقی حکومت سے وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا اور تجویز دی ہے کہ کمیٹی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سمیت صوبائی اسمبلی میں تمام پارٹیوں کے نمائندوں پر مشتمل ہو،اوروفاقی حکومت اس کمیٹی کی سفارشات کے مطابق وفاقی حکومت سے جڑے مطالبات پر پیشرفت یقینی بنائے۔

صوبائی کابینہ نے صوبائی حکومت اور سیاسی جماعتوں کی کوششوں سے جرگے کے پر امن انداز میں انعقاد کو سراہا اور موقف اختیار کیا کہ جرگے نے اپنے مطالبات پر مشتمل قرارداد پیش کی ہے اور اب اس پر پیشرفت کرنی ہے، صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ جو مطالبات صوبائی حکومت سے متعلق ہیں انہیں صوبائی اسمبلی میں پیش کرکے اتفاق رائے پیدا کی جائے گی۔

صوبائی کابینہ نے ریلیف ڈپارٹمنٹ کو پشاور کے باچا خان ایئرپورٹ پر ایک ڈیسک قائم کرنے کے لیے اقدامات شروع کرنے کی اجازت دی تاکہ بیرون ملک سے لائی جانے والی جسد خاکیوں کو ان کے آبائی علاقوں تک ریسکیو1122 کے ذریعے کی منتقلی کی سہولت فراہم کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: بنوں امن جرگہ وزیراعلیٰ سے ملاقات کے لیے پہنچ گیا، ’امن چاہتے ہیں بارود کی بو نہیں‘

اس ضمن میں کابینہ نے تین ایمبولینسز کی خریداری کے لیے 36 ملین روپے کی گرانٹ اور ریسکیو 1122 کو پی او ایل اور ایم اینڈ آر کے تحت ماہانہ 0.7 ملین روپے کا بجٹ فراہم کرنے منطوری دی، یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بھی ضرورت کے تحت سہولت فراہم کی جائے گی۔

پاکستان کسٹمز کو ڈی آئی خان میں زمین کی منتقلی

دیگر اہم ایجنڈا آئٹمزپر فیصلہ کرتے ہوئے صوبائی کابینہ نے بورڈ آف ریونیو سے پاکستان کسٹمز کو کسٹم ہاؤس اور ویئر ہاؤسز کی تعمیر کے لیے ڈی آئی خان میں 40 کنال زمین کی منتقلی کی منظوری دی، پاکستان کسٹمز ایف بی آر کی ویلیوایشن ٹیبل کے مطابق زمین کے لیے 128.8 ملین روپے کی مارکیٹ قیمت ادا کرے گا۔

رول آف بزنس میں ڈیجیٹل میڈیا کو شامل کرنے کی منظوری

صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا رولز آف بزنس 1985 کے شیڈول -1 میں ترمیم کی منظوری دی، جس سے اطلاعات و تعلقات عامہ کے ڈائریکٹوریٹ جنرل میں ایک ڈائریکٹوریٹ آف ڈیجیٹل میڈیا قائم کرنے کی اجازت دی گئی۔

یہ تجویز محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کی جانب سے صوبے میں ڈیجیٹل میڈیا کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ، مقبولیت اور استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کی گئی جس کو سرہاتے ہوئے صوبائی کابینہ نے رول آف بزنس میں ڈیجیٹل میڈیا کو شامل کرنے کی منظوری دی تاکہ ایک ڈیجیٹل میڈیا ڈائریکٹوریٹ کا قیام عمل میں لایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کابینہ نے کون سے اہم فیصلے کیے ہیں؟

کابینہ نے یکسپلوسیوپر قومی پالیسی تشکیل دینے کے لیے وفاقی حکومت کی تجویزسے اتفاق کیا۔ اگرچہ یہ موضوع 18ویں آئینی ترمیم کے ذریعے صوبوں کو منتقل کیا گیا ہے اور اسے صرف ایسی ترمیم کے ذریعے واپس لیا جاسکتا ہے، لیکن چونکہ اس کے تمام صوبوں پر مساوی اثرات ہیں، اس لیے ملک کی سطح پریکساں قانون سازی کی ضرورت ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صوبہ سندھ پہلے ہی وفاقی حکومت کویہ اختیار دے چکا ہے اور پنجاب کے صوبے کی بھی یہی رائے متوقع ہے۔

خواجہ سراؤں کے لیے ملازمتوں میں کوٹہ

صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا سول سروس (تقرری، ترقی اور تبادلہ) رولز 1989 میں ترامیم کی منظوری دی جس کے تحت خواجہ سراؤں کے لیے BS-15 اور نیچے کی آسامیوں میں 0.5% کوٹہ مخصوص کیا گیا ہے۔

اس کوٹے پر انتخاب موزونیت کے مطابق ہوں گا، جس میں صوبے کے سماجی و ثقافتی ماحول کو مدنظر رکھا جائے گا۔ امیدوار کو میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ فراہم کرنا ہوگا اور تقرریاں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ امیدواروں کی رجسٹریشن سے مشروط ہوں گی۔سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں صرف 457 رجسٹرڈ خواجہ سرا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کابینہ نے جاتے جاتے اہم فیصلے کر دیے

سابقہ فاٹا کے علاوہ ڈومیسائل رکھنے والے ملازمین کی مشترکہ اپیل قبول کرتے ہوئے صوبائی کابینہ نے کابینہ کے12ویں اجلاس میں کیے گئے فیصلے کی چوتھی شرط پر نظرثانی کرتے ہوئے دیگر اضلاع کے ڈومیسائل کے حامل ملازمین کے لیے جزوی نرمی کی منظوری دی۔

کابینہ نے پروڈکشن بونس یوٹیلائزیشن کمیٹی کے چیئرمین کی نامزدگی کے لیے رہنما اصولوں اور پروڈکشن بونس رہنما اصولوں 2024 میں ترامیم کی منظوری دی، پیٹرولیم ایکسپلوریشن اور پروڈکشن پالیسی 2012 کے تحت، پروڈکشن بونس اس وقت ادا کیا جاتا ہے جب کسی پیداوار ی علاقے سے تیل اور گیس کی تجارتی پیداوار شروع ہو جاتی ہے۔یہ پالیسی صوبائی حکومت کو گائیڈ لائنزجاری کرنے کا اختیار دیتی ہے۔

پارکس اور ہارٹیکلچر اتھارٹی بل 2024 کے مسودے کی منظوری

کابینہ نے پارکس اور ہارٹیکلچر اتھارٹی بل 2024 کے مسودے کی منظوری دی اور تمام غیر آؤٹ سورس شدہ انسپیکشن ہٹس اور ریسٹ ہاؤسز کو سیاحت کے محکمے سے واپس آبپاشی اور جنگلات کے محکموں کو دینے کی منظوری دی۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تمام انسپیکشن ہٹس کی لیز کے اختتام پر انہیں ان کے متعلقہ محکموں کے حوالے کر دیا جائے گا۔ کابینہ نے ضلع اورکزئی میں تین کمیونٹی گیم ریزور کے قیام کی بھی منظوری دی۔

سڑکوں کی تعمیر نو

کابینہ نے ضلع خیبر میں برقمبر خیل کی 12 کلومیٹر سڑک کی بہتری ،کشادگی اور بحالی کی لاگت اور خیبر ضلع میں 7 کلومیٹر باڑہ بائی پاس کی لاگت میں اضافے کی منظوری دی۔

کابینہ نے ضلع ٹانک میں آر سی سی پلوں کی تعمیر کی بھی منظوری دی، کابینہ نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ (خیبر پختونخوا) ایکٹ 2019 کے تحت بالائی چترال میں ایمرجنسی کے اعلان کی ایکس فیکٹومنظوری بھی دی۔

ضلع میں ایمرجنسی 2 اگست 2024 سے 30 اگست 2024 تک مون سون سیلاب کے دوران امدادی اور بحالی کی سرگرمیاں انجام دینے کے لیے نافذ کی گئی تھی۔ سرچ اینڈ نامینیشن کونسل کی سفارش پر صوبائی کابینہ نے میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن پالیسی بورڈ میں ڈاکٹر نوشیروان برکی کی شمولیت کی منظوری دی۔

این جی اوز کے لیے قواعد کی منظوری

خیبر پختونخوا انسانی حقوق کے فروغ، تحفظ اور نفاذ کے ایکٹ 2014 کی سیکشن 13 کے تحت صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا میں ایسی غیر سرکاری تنظیموں جوانسانی حقوق کے میدان میں کام کررہی ہیں کے لیے قواعد 2024 کے مسودے کی منظوری دی۔

اپر چترال اور دیر لوئر میں جوڈیشیل کمپلیکس کی تعمیر

کابینہ نے خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ کے چار ممبران کی نامزدگی کی منظوری دی، کابینہ نے اپر چترال اور دیر لوئر میں جوڈیشیل کمپلیکس کی تعمیر اور زمین کے حصول ومنتقلی، گومل یونیورسٹی سے زرعی یونیورسٹی ڈی آئی خان کو ڈیری کالونی ڈی آئی خان میں منتقل کرنے، خیبر پختونخوا کے لیے ڈیجیٹل گورننس اقدام کے عنوان سے اے ڈی پی اسکیم میں ترمیم کی بھی منظوری دی۔

خیبر پختونخوا میں دینی مدارس، دارالعلوم کے لیے امداد، مانسہرہ میں ماڈل اسکول کی تعمیرکی لاگت میں اضافے، ضلع شانگلہ میں جوان مرکز کے قیام اور مسکان یتیم خانہ انسٹیٹیوٹ اور اومنگ اسپیشل چلڈرن اسکول سوات کی اپ گریڈیشن کے لیے مالی معاونت کی بھی منظوریی دی۔

اسلامی مائیکروفنانس کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری

صوبائی کابینہ نے خیبر میڈیکل کالج کے شعبہ فرانزک میڈیسن کے لیے فنڈز اور خیبر پختونخوا پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2012 کے سیکشن 14(iii) کے تحت احساس نوجوان، روزگار اور ہنر پروگراموں کے ذریعے نرم قرضوں کی فراہمی کے لیے اخوت اسلامی مائیکروفنانس کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دی۔

سرکاری کالجوں میں فیس معافی

کابینہ نے صوبے کے سرکاری کالجوں میں فیس معافی فنڈ کے تحت انڈومنٹ فنڈ کے قیام کی بھی منظوری دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp