پاکستان کیخلاف افغانستان سے لائے گئے غیرملکی اسلحے کا استعمال، ثبوت پھر منظرعام پر

جمعہ 25 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

افواج پاکستان گزشتہ 2 دہائیوں سے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔ حال ہی میں پاکستان میں افغان سرزمین سے ہونے والے دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ افغانستان سے دہشتگرد پاک افغان سرحد کے ذریعے دراندازی کی کوشش کرتے ہیں اور سیکیورٹی فورسز کے علاوہ معصوم شہریوں کو بھی  نشانہ بناتے ہیں۔

سب پر یہ بات عیاں ہے کہ دہشتگردوں کو افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ دستیاب ہے۔ دہشتگردوں کو ہتھیاروں کی فراہمی نے خطے کی سلامتی کو خاطر خواہ نقصان پہنچایا ہے۔ تاہم، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز بہترین حکمت عملی اور خصوصی آپریشنز کے ذریعے دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے میں سرگرم عمل ہے۔ان آپریشنز کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:

یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی میں غیرملکی ہتھیاروں کا استعمال اور افغان عبوری حکومت کا منفی کردار

 سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز

23 اور 24  اکتوبر 2024 کی درمیانی رات، سیکیورٹی فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع باجوڑ میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔ اس آپریشن کے دوران، پاکستانی فوج کے دستوں نے 2 خودکش بمباروں سمیت 9 خوارج اور ایک ہائی ویلیو ٹارگٹ خارجی رنگ کے لیڈر سید محمد عرف قریشی استاد کو جہنم واصل کیا۔ ہلاک ہونے والے خوارج سے بھاری مقدار میں غیر ملکی اسلحہ جس میں AK47، AMD65، M4 گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا۔

شمالی وزیرستان

19 اور 20 ستمبر 2024 کو شمالی اور جنوبی وزیرستان کے اضلاع میں سیکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان 2 شدید مقابلے ہوئے جس کے نتیجے میں 12 خوارج جہنم واصل کردیے گئے۔ اس آپریشن میں بھاری مقدار میں غیرملکی اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا تھا جس میں LMG، RPD، AK47 اور SKS بھی برآمد ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے جدید امریکی ہتھیار پاکستان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

مستونگ

18 اور 19  اگست 2024 کو سیکیورٹی فورسز نے مستونگ ڈسٹرکٹ میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا جس کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد بی ایل اے کے 3 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا جبکہ 3 دہشتگرد زخمی ہوئے۔ یہ دہشتگرد علاقے میں دہشتگردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے اور 12 اگست 2024 کو پنجگور کے ڈپٹی کمشنر ذاکر علی کی شہادت کے بھی ذمہ دار تھے۔ ان ہلاک دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں غیرملکی اسلحہ برآمد ہوا جس میں RPG لانچر، 8mm Ak، RPD LMG کے علاوہ دھماکا خیز مواد بھی شامل تھا۔

ضلع ژوب

14 مئی 2024 کو سیکیورٹی فورسز  نے بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا جس میں 3 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔ ان ہلاک دہشتگردوں سے بھاری مقدار میں غیرملکی اسلحہ برآمد ہوا جس میں M-16/A4  MD 90 assault rifle، PKM مشین گن، F-1 ہینڈ گرینیڈز، Type 69 RPG، AKM assault rifle، PG-7V RPG rockets اور  M-46 ہینڈ گرینیڈز شامل تھے۔

علاوہ ازیں، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز پاک افغان سرحد کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے ضلع ژوب کے جنرل ایریا سمبازہ میں بھی 21 اپریل 2024 سے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کررہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں دہشتگردی کے بڑھتے واقعات، افغانستان کتنا ذمہ دار ہے؟

ضلع خیبر

29 اپریل 2024 کو سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع خیبر میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا، جس کے دوران 4 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔ ہلاک کیے گئے دہشتگردوں میں ان کا سرغنہ قاری واجد عرف قاری بریال اور دہشتگرد سرغنہ رازق شامل تھے۔  آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے کو بھی تباہ کیا گیا اور بھاری مقدار میں غیرملکی اسلحہ جس میں M4/A1، AK-47، اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد کیا گیا۔

افغانستان میں کتنا امریکی اسلحہ موجود ہے؟

افغانستان سے جدید غیرملکی اسلحے کی پاکستان اسمگلنگ اور ٹی ٹی پی کا سیکیورٹی فورسز اور پاکستانی عوام کے خلاف غیرملکی اسلحے کا استعمال یورو ایشین ٹائمز کے مطابق، افغان عبوری حکومت کا اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کے دعوؤں پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ پاکستان میں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کی کارروائیوں میں غیرملکی ساخت کے اسلحے کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب پینٹاگون نے کہا ہے کہ امریکا نے افغان فوج کو کل 427300 جنگی ہتھیار فراہم کیے، جس میں 300000 انخلا کے وقت افغانستان میں ہی رہ گئے تھے۔ اس بنا پر خطے میں گزشتہ 2 سال کے دوران دہشتگردی میں وسیع پیمانے پر اضافہ دیکھا گیا۔

پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکا نے 2005 سے اگست 2021 کے درمیان افغان قومی دفاعی اور سیکیورٹی فورسز کو 18.6 ارب ڈالر کا ساز و سامان فراہم کیا، امریکی انخلا کے بعد ان ہتھیاروں نے ٹی ٹی پی کو سرحد پار دہشتگرد حملوں میں مدد دی۔ یہ تمام حقائق اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ افغان حکومت نہ صرف ٹی ٹی پی کو مسلح کر رہی ہے بلکہ دیگر دہشتگرد تنظیموں کے لیے محفوظ راستہ بھی فراہم کررہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp