جسٹس اطہر من اللہ کے نوٹ کے بعد چیف جسٹس کی اخلاقی پوزیشن کمزور ہوگئی، سراج الحق

پیر 10 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کو حقیقی جمہوری راستے پر ڈالنے کے لیے سیاسی جماعتوں کا ڈائیلاگ ناگزیر ہے،ماضی میں سیاسی جماعتوں کے تصادم کے نتیجے میں غیر جمہوری قوتوں کو موقع ملا۔ شفاف الیکشن کے انعقاد کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کا ایک پیج پر آنا ضروری ہے، جسٹس اطہر من اللہ کے نوٹ کے بعد چیف جسٹس کی اخلاقی پوزیشن کمزور ہوگئی۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت قوم کو اپنی ایک سال کی کارکردگی بتائے، گزشتہ 365 دنوں میں روپے کی حیثیت کاغذ کے ایک ٹکڑے کی سی رہ گئی ہے،ملکی تاریخ میں یہ تماشہ پہلی دفعہ ہوا کہ پارلیمنٹ اور عدالت کے درمیان کھل کر جنگ ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے سبھی ممالک پاکستان سے آگے نکل گئے، آج خطے میں سب سے زیادہ مہنگائی پاکستان میں ہے۔ نوبت یہاں تک آگئی کہ گزشتہ چند دنوں میں آٹے کے تھیلے کے لیے20 لوگوں کی جانیں چلی گئیں۔ موجودہ اور سابقہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے معیشت سمیت ہر شعبہ تباہی سے دوچار ہوا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمران جماعتیں بری طرح ایکسپوز ہوگئی ہیں۔ملک اسلام کے نام پر بنا اور اسلامی نظام ہی اسے بچا سکتا ہے۔ جماعت اسلامی کی تمام تر جدوجہد ملک میں قرآن وسنت کے نظام کے نفاذ کے لیے ہے، قوم عدل و انصاف کی حکمرانی اور ترقی، امن اور خوشحالی کے حصول کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔

اس سے قبل نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ صرف دو صوبوں میں الیکشن مذاق ہو گا، جسٹس اطہر من اللہ کے نوٹ کے بعد چیف جسٹس کی اخلاقی پوزیشن کمزور ہوگئی۔ موجودہ بحران کا حل فُل کورٹ کی تشکیل ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ فل کورٹ کا مطالبہ صرف پی ڈی ایم نہیں، ہر جمہوریت پسندکا مطالبہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp