ملک بھر میں ہر خاص و عام مہنگائی سے پریشان ہے۔ کمزور معاشی حالت کے باعث عوام صرف انتہائی ضروری اشیا کی خریداری کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حالیہ کچھ عرصہ کے دوران بچوں کے لیے کھلونوں، گھر کی سجاوٹ کے لیے ڈیکوریشن سمیت دیگر اشیا کی خریداری میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔
گزشتہ 10 سالوں سے عوام کو خریداری کی طرف راغب کرنے کے لیے ون ڈالر اسٹور اور ون پاؤنڈ شاپس کا قیام عمل میں آیا۔ ان شاپس میں ہر قسم کی شے صرف ایک ڈالر کی قیمت یعنی 270 یا 280 روپے میں دستیاب ہوتی ہے۔ یہاں بچوں کے کھلونوں، ڈیکوریشن کا سامان، پرفیوم، کچن کا تقریباً تمام سامان اور دیگر اشیا سب کچھ 270 روپے میں دستیاب ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈالر اسٹورز میں عموماً عوام کا رش بھی نظر آتا ہے۔
چند سال قبل ڈالر کا ریٹ کم یعنی 100 سے 150 روپے ہوتا تھا۔ تب ان اسٹورز سے کوئی بھی شے 100 سے 150 روپے تک مل جاتی تھی، اب چونکہ ڈالر 280 روپے تک پہنچ گیا ہے تو لوگوں کا ان اسٹورز سے خریداری کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ انہیں یہ اسٹورز بھی مہنگے محسوس ہوتے ہیں۔
پاکستان میں ون ڈالر اور ون پاؤنڈ شاپس کی مقبولیت کے بعد اب ون ریال شاپ کا قیام عمل میں آیا ہے، ایسے اسٹورز میں ہر شے صرف 80 روپے میں دستیاب ہوتی ہے۔
وی نیوز نے راولپنڈی میں موجود ایک ’ون ریال شاپ‘ کا دورہ کیا اور اس کے مالک سے پوچھا کہ ان کے ذہن میں ون ریال شاپ قائم کرنے کا خیال کیسے آیا؟ 80 روپے میں ان کے شاپ میں کیا کچھ دستیاب ہے؟ اور کیا 80 روپے میں مختلف اشیا فروخت کر کے ان کو کوئی بچت بھی ہو جاتی ہے؟
ون ریال شاپ کے مالک ظہور خان نے بتایا کہ جو اشیا ان کے ’ون ریال شاپ‘ پر دستیاب ہیں، ایسی ہی اشیا دوسری دکانوں میں مہنگے داموں دستیاب ہیں۔ ون ریال شاپ میں عورتوں کی جیولری، میک اپ کا سامان، کچن کے برتن، بچوں کے لیے کھلونے، گھر کے لیے مختلف سامان سمیت مختلف اشیا شامل ہیں۔
ظہور خان نے کہا کہ سعودی عرب ہمارا دوست ملک ہے، اس کا ریال پاکستان میں بھی پسند کیا جاتا ہے تو ہم نے اپنے اسٹور کا نام ون ریال رکھ دیا ہے، لوگوں کی آسانی کے لیے اشیا کی قیمتیں کم رکھی ہیں، صرف 2 سے 3 روپے کا منافع کماتے ہیں۔