مشیگن: مسلم کمیونیٹی کی ٹرمپ سے ملاقات، مسلمانوں کے مطالبات پر مثبت پیشرفت

اتوار 27 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلال الزہیری، جو مشیگن کی بڑی مسجد (الجامع الکبیر)  میں خطیب کے فرائض انجام دیتے ہیں اور فلوریڈا میں مقیم ہیں، نے حال ہی میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں انہوں نے امریکی مسلم کمیونٹی کے اہم مسائل اور مطالبات پیش کیے۔ یہ ملاقات سوشل میڈیا پر ایک وائرل ویڈیو کے ذریعے توجہ کا مرکز بنی، جس میں الزہیری کو ٹرمپ سے براہ راست بات کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

مسلمانوں کے چار بنیادی مطالبات

ملاقات کے دوران بلال الزهیری نے امریکی مسلمانوں کے چار اہم مطالبات ٹرمپ کے سامنے رکھے:

جنگوں کا خاتمہ:

الزہیری نے مشرق وسطیٰ اور یوکرین کی جنگوں، بالخصوص غزہ کی صورتِ حال پر تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو ایک ایسے رہنما کے طور پر یاد رکھا جائے جو جنگوں کے بجائے امن کے فروغ کے لیے کام کریں۔

تعلیم اور خاندانی اقدار کا تحفظ:

انہوں نے نصاب میں شامل ایسے مواد پر تشویش کا اظہار کیا جو بچوں کی معصومیت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ الزہیری نے ایسی تعلیمی پالیسیوں پر زور دیا جو خاندانی اقدار کا احترام کریں اور بچوں کی فلاح کو یقینی بنائیں۔

حکومتی نمائندگی:

الزہیری نے مسلمانوں کی حکومت میں شمولیت کی اہمیت پر روشنی ڈالی تاکہ 10 ملین امریکی مسلمانوں کو پالیسی سازی میں مناسب نمائندگی حاصل ہو۔

اسلاموفوبیا کے خلاف اقدامات:

الزہیری نے میڈیا میں مسلمانوں کے خلاف پھیلنے والے تعصبات پر بات کی اور کہا کہ جس طرح میڈیا نے ٹرمپ کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلائیں، ویسے ہی مسلمانوں کے بارے میں بھی غیر منصفانہ رویہ اختیار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ اسلاموفوبیا کے خلاف سخت مؤقف اپنائیں۔

ٹرمپ کا فوری ردعمل: مکمل حمایت کا اظہار

ٹرمپ نے بلال الزہیری کے مطالبات پر فوری اور مثبت ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا:

’جو کچھ آپ نے کہا ہے، اس میں کوئی متنازع بات نہیں۔ مجھے اس پر غور کرنے کی ضرورت بھی نہیں، میں 100 فیصد ان باتوں سے متفق ہوں‘۔

بلال الزہیری نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے بعد میں اپنے حامیوں کے سامنے بھی انہی نکات پر کھل کر بات کی، اور ان کی تقریر کا خلاصہ سوشل میڈیا پر جلد شیئر کیا جائے گا۔

مستقبل کی توقعات اور مسلم کمیونٹی کا کردار

الزہیری نے ٹرمپ کو یقین دلایا کہ اگر ان مطالبات کو تسلیم کیا گیا تو امریکی مسلم کمیونٹی ان کی Make America Great Again مہم کی حمایت کرے گی اور 2024 کے انتخابات میں ان کے دوبارہ انتخاب میں اہم کردار ادا کرے گی۔

یہ ملاقات سوشل میڈیا پر خوب چرچا حاصل کر چکی ہے، اور کئی افراد اس بات پر تبصرہ کر رہے ہیں کہ الزہیری کے مطالبات مسلمانوں کے لیے ایک نئی امید کی کرن بن سکتے ہیں۔ تاہم، بعض حلقوں میں اس ملاقات پر تنقید بھی کی جا رہی ہے، جن کا کہنا ہے کہ سیاست دانوں سے ایسے وعدے اکثر پورے نہیں کیے جاتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی