اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے حملے کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔ ایران نے موقف اختیار کیا کہ ایران اقوام متحدہ کے چارٹر میں وضع کیے گئے اصولوں کے تحت حاصل اپنا حق محفوظ رکھتا ہے کہ وہ ان حملوں کا مناسب موقع پر قانونی اور معقول جواب دے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر نے اجلاس طلب کیا ہے تاکہ اسرائیل کے ایران پر حملے کے حوالے سے بحث کی جائے گی۔ اقوام متحدہ میں سوئٹزرلینڈ کے مشن نے کہا کہ سلامتی کونسل کے اجلاس کے لیے ایران نے درخواست کی تھی اور اس کی تائید الجیریا، چین اور روس نے کی تھی۔
سرکاری میڈیا کے مطابق، ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے کہا کہ تہران جنگ نہیں چاہتا، لیکن اسرائیل کے حالیہ حملوں کا مناسب جواب دے گا۔
مزید پڑھیں: ایران کا اسرائیلی حملے ناکام بنانے کا دعویٰ، جوابی کارروائی کی بھی دھمکی
ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی نے 15رکنی سلامتی کونسل کو خط میں لکھا کہ اسرائیلی حکومت کی کارروائیوں سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں اور پہلے سے کشیدہ خطے میں مزید تباہی ہوگی۔
انہوں نے لکھا کہ ایران اقوام متحدہ کے چارٹر میں وضع کیے گئے اصولوں کے تحت حاصل اپنا حق محفوظ رکھتا ہے کہ وہ ان حملوں کا مناسب موقع پر قانونی اور معقول جواب دے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے ایران کی جانب سے سلامتی کونسل میں کی گئی شکایت کو مسترد کردیا ہے اور بیان میں کہا کہ ایران ہمارے خلاف بے بنیاد دعوؤں کے ذریعے سفارتی حدود کی آڑ میں کارروائی کی کوشش کر رہا ہے کہ اسرائیل نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
خیال رہے اسرائیلی فورسز نے اتوار کے روز غزہ میں کم از کم 53 اور لبنان میں 21 افراد کو ہلاک کیا جبکہ اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے محصور شمالی غزہ میں موت، اور تباہی کی ہولناک سطح پر صدمے کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی حملہ: امریکا اور یو اے ای کی ایران سے تحمل برتنے کی اپیل، عرب ممالک کی شدید مذمت
مصر نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ایک سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کے طور پر 4اسرائیلیوں کو فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ میں محدود 2روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے۔
واضح رہے غزہ میں، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 42ہزار 924 افراد شہید اور 1لاکھ 833 زخمی ہوچکے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق حماس کی زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔