ایوان بالا نے چاروں صوبوں اور وفاق میں بیک وقت الیکشن کروانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ قرارداد سینیٹر طاہر بزنجو نے پیش کی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔ تمام انتخابات بیک وقت ہونے ضروری ہیں۔ صرف پنجاب میں الیکشن کرانے سے دیگر چھوٹے صوبوں کر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
قرارداد کے مطابق قومی اور تمام صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات بیک وقت ہونے سے وفاق مضبوط ہوگا۔ سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا ملک مزید سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ہمیں ایک دوسرے کو خلاف محاذ آرائی کے بجائے ملکی استحکام کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ پاکستان میں الیکشن ایک ہی وقت میں ہونے چاہئیں، لیکن آئین کے مطابق 90 روز میں الیکشن ہونے چاہئیں۔ باقی اسمبلیوں کو بھی توڑ دیا جائے اور ملک بھر میں فوری طور پر الیکشن کروایا جائے۔
احساس راشن پروگرام بحالی کی قرارداد مسترد
سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس راشن رعایت پروگرام بحالی کے لیے پیش کی گئی قرارداد میں کہا کہ راشن رعایت پروگرام مکمل طور پر ڈیجیٹیلائز تھا۔
موجودہ مشکل حالات میں غریبوں کو اس پروگرام سے مستفید کیا جائے۔ حکومتی سینیٹرز کی مخالفت پر سینیٹ آف پاکستان نے قرارداد مسترد کر دی۔ قرارداد مسترد ہونے کے خلاف تحریک انصاف کے سینیٹرز ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔