پنجاب میں پانی کے ذخائر کی کمی کے معاملے پر صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر ملک احمد خان اور اپوزیشن رکن اعجاز شفیع کے درمیان نوک جھونک ہوئی ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے خبردار کیاکہ 15 سال بعد پنجاب میں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترسیں گے، اس لیے ہمیں آج سے اس معاملے پر غور کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں طالبہ سے مبینہ جنسی زیادتی: لاہور سمیت دیگر شہروں میں احتجاج، پنجاب اسمبلی میں بھی ہنگامہ
انہوں نے کہاکہ کپاس والے علاقوں میں گنے کی کاشت سے پانی کی سطح تیزی سے کم ہورہی ہے، جو ظلم عظیم ہے۔
انہوں نے اپوزیشن رکن پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی پارٹی کے فنانسرز کی بھی شوگر ملیں تھیں، عوامی نمائندے اور عوام پانی کو بچانے پر کام کریں۔
دوسری جانب اسپیکر ملک احمد خان نے پانی کے وسائل کے تحفظ پر خصوصی اجلاس بھی بلالیا۔
جنوبی پنجاب کے علاقوں میں نوازشریف کی بھی شوگر ملیں ہیں، اعجاز شفیع
اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن اعجاز شفیع نے کہاکہ جنوبی پنجاب کے علاقوں میں نوازشریف کی بھی شوگر ملیں ہیں، ہمارے علاقہ میں نوازشریف اور حمزہ شہباز کی ملیں ہیں اس پر بھی غور کریں۔
اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے کہاکہ پنجاب میں کپاس کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔
نادیہ کھر کا اپنی گرفتاری کے خلاف احتجاج
اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن نادیہ کھر نے اپنی گرفتاری کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کہاکہ میں پی ٹی آئی کے احتجاج سے واپس آئی تو میرے گھر 9 پولیس کی گاڑیاں اور 100 سے زیادہ نفری گرفتار کرنے کے لیے پہنچ گئی۔
انہوں نے کہاکہ میری آنکھوں پر پٹی باندھی گئی تو پولیس والوں سے پوچھا کہ کیا آپ کے پاس اسپیکر کا خط ہے۔
یہ بھی پڑھیں ’پیسے دے کر اسپیکر پنجاب اسمبلی پر جھوٹا مقدمہ درج کروا سکتا ہوں‘
اس موقع پر اسپیکر ملک احمد خان نے کہاکہ میں اس حرکت کی مذمت کرتا ہوں، کسی کو بھی رولز 77 کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دوں گا۔