پی ٹی آئی 3 لاکھ لوگ مجھے ڈی چوک پر دے، اسٹیبلشمنٹ خود مذاکرات کرے گی، شیر افضل مروت

منگل 29 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اب عمران خان کی رہائی کے لیے ہمارا احتجاج صرف دھرنوں کی شکل میں ہونا چاہیے، مجھے 3 لاکھ ڈی چوک پر دے دیں، پھر دیکھیں اسٹیبلشمنٹ خود مذاکرات کے لیے تیار ہوجائے گی۔

یہ بھی پڑھیں شیر افضل مروت اور فواد چوہدری کی نوک جھوک، طبلے سے آوارہ کتے تک پہنچ گئی

شیر افضل مروت نے کہاکہ یہ احتجاج نہیں ہوتا کہ ایک جلسہ کیا اور واپس چلے گئے، اس وقت علی امین گنڈاپور کے علاوہ ہمارے پاس کوئی متبادل شخص ہی موجود نہیں۔

انہوں نے کہاکہ صرف میرے بغض میں مجھے احتجاج میں حصہ نہیں لینے دیا جارہا، پی ٹی آئی میں اس وقت یہ بھی ایک سازش ہورہی ہے کہ جو لوگ کچھ کرنا چاہتے ہیں ان کے خلاف مہم چلائی جاتی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ یہ احتجاج نہیں ہوتا کہ ایک جلسہ کیا اور واپس چلے گئے، احتجاج کے وقت متبادل قیادت ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ علی امین کی کہانی کو الف لیلیٰ کہنے والے خود کہاں چلے گئے تھے، انہیں مائنس کردیں تو یہ 5 احتجاج بھی نہ ہو پاتے۔

شیر افضل مروت نے کہاکہ عمران خان کے ذہن میں یہ بات بٹھائی گئی کہ میں ان کی جگہ لینا چاہتا ہوں، انہوں نے میرے ساتھ کمٹمنٹ کی تھی کہ ہم احتجاج کمیٹی بنائیں گے مگر ان کو بتایا گیا کہ یہ کریڈٹ لے جاتا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ فواد چوہدری کو خواہ مخواہ بیر لینے کا شوق ہے، جب عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے کا وقت تھا تو وہ بھاگ گئے تھے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے کارکنوں نے کہا ہے کہ اگر فواد چوہدری کو واپس لیا گیا تو ہم پارٹی چھوڑ دیں گے، پی ٹی آئی کو جو نقصان فواد چوہدری نے پہنچایا کوئی نہ پہنچا سکا۔

یہ بھی پڑھیں ’جنہیں جیلوں میں ہونا تھا وہ عہدوں پر ہیں‘،شیر افضل مروت اپنی ہی حکومت پر برس پڑے

انہوں نے کہاکہ فواد چوہدری کو جلدی تھی کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں توڑی جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp