وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بعض قوتیں چاہتی ہیں کہ سلیکٹیڈ کو دوبارہ ملک پر مسلط کیا جائے۔ 10اپریل 1973 کوپاکستان کا متفقہ آئین منظور کیا گیا، آج کا دن ہر پاکستانی کے لیے ایک تاریخی دن ہے، اس دن کو نصاب میں شامل ہونا چاہیے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ شہید بھٹو نے بکھرے ہوئے لوگوں کو اکٹھا کیا تھا، کچھ قوتیں ایسی تھی جو جمہوریت کے خلاف سازشیں کررہی تھیں، ہم نے 3،3 آمروں کا مقابلہ کیا ہے، ملک کی خاطر سازشیں برداشت کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہرآمرجعلی سیاستدان کھڑے کردیتا ہے۔
بلاول بھٹو نے پارلیمنٹ ہائوس میں منعقدہ آئین کی گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بینظیربھٹو نے جمہوریت اور آئین کی بالادستی کا سفرشروع کیا، پوری قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی رہی۔ بینظیر بھٹو نے 1973 کے آئین کی بحالی کیلئے 30سال جدو جہد کی۔ ایک آمر نے نفرتوں کے بیج بوئے جس کے نتائج آج بھی بھگت رہے ہیں۔ جنرل ضیاء الحق کے بعد ایک اور آمر پرویز مشرف آیا۔ اس نے جو بیچ بوئے اس کے نتیجے میں نفرت اور دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ اس نے کچھ جعلی سیاستدان اور کٹھ پتلیاں کھڑی کیں۔ انہوں نے کہا کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست کرنے والے تحریک انصاف میں جمع ہیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہمارے سامنے 2011 سے سلیکٹیڈ تماشہ کھڑا کیا گیا، کچھ قوتیں چاہتی ہیں کہ اُس سلیکٹیڈ کو دوبارہ ملک پر مسلط کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلیکٹیڈ وزیراعظم کو آئینی طریقے سے گھر بھیجا مگر آج ’وہ‘ پھر پی ٹی آئی کے جھنڈے تلے جمع ہو گئی ہیں۔