سعودی عرب نے خطے کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت اور فلسطینی علاقوں پر جاری مظالم کی سخت مذمت کی ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت کو خطے کے امن اور استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں سعودی عرب کا اقوام متحدہ میں فلسطینی عوام کے حقوق اور جنگ بندی پر زور
بیان میں اس امر پر زور دیا گیا ہے کہ فلسطینی عوام اور لبنانی عوام کے خلاف اسرائیلی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے۔
بیان کے مطابق سعودی عرب خطے میں قیامِ امن کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھے گا اور عرب و اسلامی دنیا کے ساتھ مل کر ان مسائل کا حل نکالنے کی کوشش کرے گا۔
’اس ضمن میں سعودی عرب نے 11 نومبر 2024 کو ایک مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد فلسطینی اور لبنانی عوام کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنا اور خطے کی موجودہ صورتحال پر غور و فکر کرنا ہے‘۔
بیان کے مطابق یہ اعلان خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایات کے تحت کیا گیا ہے جو عرب اور اسلامی دنیا کے قائدین کے ساتھ مشاورت اور تعاون کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ اس اجلاس کے ذریعے خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ فلسطین اور لبنان کے حوالے سے مؤثر پالیسیوں کا تعین کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل، سعودی عرب کا بین الاقوامی الائنس کی تشکیل کا فیصلہ
سعودی عرب نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی اور لبنانی عوام کے حقوق کی مکمل حمایت جاری رکھے گا اور اسرائیلی مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔