چند روز قبل لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی اور موت کی فیک نیوز سوشل میڈیا پھیلانے والی خاتون کو لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 6 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
سوشل میڈیا پر خود کو لاہور کے نجی کالج طالبہ کی والدہ ظاہر کرکے طالبہ سے مبینہ زیادتی اور موت کی فیک نیوز پھیلانے والی خاتون سارا کو آج انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی کے سامنے پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی اور موت کی جھوٹی خبر پھیلانے والی خاتون گرفتار
عدالت نے ملزمہ کو 6 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ ملزمہ کے خلاف تھانہ گلبرگ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی اور موت کی فیک نیوز پھیلانے والی خاتون کو گزشتہ روز پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق، آرگنائزڈ کرائم یونٹ ماڈل ٹاؤن کی ٹیم نے ٹک ٹاکر خاتون کو گرفتار کیا، خاتون نے اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے عوام الناس کو گمراہ کرنے کی مذموم کوشش کی۔
سوشل میڈیا پر خود کو لاہور کے نجی کالج طالبہ کی والدہ ظاہر کرکے طالبہ سے مبینہ زیادتی اور موت کی فیک نیوز پھیلانے والی خاتون گرفتار۔
آرگنائزڈ کرائم یونٹ ماڈل ٹاؤن کی ٹیم نے ٹک ٹاکر خاتون کو گرفتار کیا، خاتون نے اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے عوام الناس کو گمراہ کرنے کی مذموم کوشش… pic.twitter.com/MKaMESexG5— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) October 31, 2024
یاد رہے کہ چند روز قبل لاہور میں ایک نجی کالج کی طالبہ کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پنجاب کالج کے خواتین کے لیے مخصوص گلبرگ کیمپس میں فرسٹ ایئر کی ایک طالبہ کو اُسی کالج کے ایک سکیورٹی گارڈ نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نجی کالج واقعہ: 3 مختلف بچیوں کی تصاویر استعمال کرکے ان کی زندگیاں خراب کی گئیں، عظمیٰ بخاری
یہ خبر سامنے آنے کے بعد طلبا کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جو کئی روز تک جاری رہا اور اس میں دو درجن کے لگ بھگ طلبا زخمی بھی ہوئے۔ احتجاج کرنے والے طلبا کی جانب سے یہ دعوے بھی سامنے آئے تھے کہ کالج کی انتظامیہ مبینہ طور پر اس واقعے کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے اور اس حوالے سے دستیاب تمام شواہد بھی ختم کر دیے ہیں۔