عدالت اور استغاثہ عمران خان و اہلیہ کو جلد سزا دینے کے لیے دن رات کوشاں ہیں، نعیم حیدر پنجوتھہ

جمعہ 1 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور بانی چیئرمین عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں عدالت و استغاثہ دونوں ہی عمران خان اور ان کی اہلیہ کو جلد سے جلد سزا سنانے کے لیے رات دن کارروائیاں کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیب ترامیم بحال ہونے سے توشہ خانہ 2، القادر ٹرسٹ کیس ختم سمجھیں، بیرسٹر گوہر

انہوں نے کہا کہ ہر روز سماعت کی جاتی ہے اور خواہ عمران خان ہوں، بشریٰ بی بی ہوں یا ہمارا کوئی اور فرد اس کے مقدمات کو لٹکایا جاتا ہے اور ضماتیں منسوخ کرواکر کئی کئی مہینے انتظار کروایا جاتا ہے۔

نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا کہ جہاں آپ کو ٹرائل نمٹانے کی جلدی ہے وہیں ضمانت والے معاملات بھی جلد ہی نمٹانے جانے چاہییں لیکن ایسا نہیں کیا جا رہا کیوں کہ یہاں جنگل کا قانون ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں جو سماعت ہوئی اس میں کارروائی آگے نہیں بڑھ سکی اور اب اگلی پیشی پیر کو رکھی گئی ہے۔

مزید پڑھیے: عمران خان اس وقت 4کیسز کے اندر گرفتار ہیں، وکیل نعیم حیدر پنجوتھا

دوسری جانب ہم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بریت کی درخواست دی ہے تو عدالت کو چاہیے کہ وہ فی الفور فیصلہ دیتے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو بری کردے لیکن وہاں فیصلہ نہیں دیا جا رہا جبکہ ماتحت عدالتوں میں ٹرئلز تیزی سے جاری ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی کو تو ضمانت مل گئی ہے اب عمران خان کے لیے داخل کی گئی درخواست پر پیر کو سماعت ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں ان کے بڑے بھائی اور وکیل پی ٹی آئی انتظار حسین پنجوتھہ کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی لیکن وہاں بھی معاملہ التوا کا ہی شکار ہے تاہم آج اٹارنی جنرل پیش ہوئے اور انہوں نے 24 گھنٹوں میں بازیابی کی یقین دہانی کروائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے کیوں کہ 24 دنوں سے انتظار حسین پنجوتھہ کا کچھ پتا نہیں اور نہ  ہی ان سے کوئی رابطہ ہوسکا ہے اور عدالت اور استغاثہ سب کو ہی پتا ہے لیکن کوئی نہیں بتارہا نہ کوئی تسلیم کر رہا ہے کہ انہیں کس نے غائب کیا ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے وکیل انتظار حسین پنجوتھہ غائب، ساتھی وکیل فیصل حسین کیا کہتے ہیں؟

نعیم حیدر پنجوتھہ نے بتایا کہ انہوں نے آج اسلام آباد ہائیکورٹ سے خود اپنے لیے حفاظتی ضمانت بھی لی ہے اور عدالت نے حکم دیا ہے کہ انہیں کسی بھی غیرمعلوم مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے اور ان کے خلاف تمام مقدمات کی تفصیل بھی حکومت سےمانگ لی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے اس کے علاوہ پشاور ہائیکورٹ سے بھی 6 معاملات میں حفاظتی ضمانت لی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکنان کی ضمانتیں ہوچکی ہیں اور وہ گاہے بہ گاہے اڈیالہ جیل سے رہا ہورہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp