سروسز چیفس کی مدت ملازمت بڑھا کر فرد واحد کو نہیں، ادارے کو مضبوط کیا، خواجہ آصف

منگل 5 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ماضی میں حکمران اپنے اقتدار کو دوام بخشنے کے لیے آرمی چیفس کی مدت ملازمت کو توسیع دے کر نوازتے رہے، ہماری حکومت نے سروسز چیفس کی مدتِ ملازمت بڑھا کر ملک کے ایک اہم ادارے کو مضبوط کیا ہے، کسی فردِ واحد کو نہیں نوازا۔

منگل کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے لکھا کہ لکھا کہ ’ ‏پہلی ایکسٹنشن 1957میں وزیر اعظم فیروز خان نون نے کمانڈر انچیف جنرل ایوب کو دی تھی۔ تقریباً 20سال کی ٹوٹل ایکسٹنشن جنرل ایوب خان، جنرل ضیا الحق اور جنرل پرویز مشرف 3 ڈکٹیٹروں نے خود اپنے آپ کو دی۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ رجسٹریز سالہا سال خالی رہتی ہیں، ججوں کی تعداد سوچ بچار کے بعد بڑھائی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

خواجہ آصف نے لکھا کہ جنرل کیانی اور جنرل قمر جاوید باجوہ نے سویلین حکومتوں سے 4سال کی ایکسٹنشن لی، عمران خان نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو باپ بنا لیا۔

وزیر دفاع نے لکھا کہ ’ہم نے آج افراد کو ایکسٹنشن دینے کی قانون میں ترمیم کرکے افراد کی بجائے ادارے کو مضبوط کیا ہے۔ مدت ملازمت میں توسیع بری فوج، ایئر فورس، نیوی تینوں اداروں پہ لاگو ہو گی۔ کسی فرد واحد یا ایک ادارے  کو نہیں نوازا گیا۔

مزید پڑھیں سپریم کورٹ ججز کی تعداد بڑھانے، فوجی سربراہان کی مدت 5 سال کرنے کے بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی منظور

انہوں نے لکھا کہ’ ماضی میں حکمران  اپنے اقتدار کے دوام کے لیے آرمی چیفس کو ایکسٹنشن  سے نوازتے رہے۔یا بری فوج کے سربراہ خو د حکمران بھی بنے اور اپنے آپ کو نوازتے رہے۔ ہم ماضی کی روایت کو ترک کرکے ادارے کو بااختیار کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp