ایک گلہری کی موت امریکی صدارتی انتخابات کا موضوع کیوں؟

منگل 5 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا میں ایک گلہری اور ریکون کو گزشتہ ہفتے ماحولیاتی تحفظ کے حکام نے دیہی نیویارک کے ایک گھر سے بازیاب کرنے کے بعد ’موت کی نیند‘ سلا دیا، اسی گھر میں مقیم مارک لونگو کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے مشہور ہونیوالی اس گلہری کی موت کی بازگشت امریکی صدارتی انتخابات میں بھی سنائی دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدارتی انتخابات کون جیتے گا؟، تھائی لینڈ میں بے بی ہیپو نے پیش گوئی کر دی!

میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ بدھ کو مذکورہ جانوروں کو مارک لونگو کے گھر سے محکمہ ماحولیاتی تحفظ نے اپنی حفاظت میں لے لیا تھا، مارک لونگو کے مطابق ڈی ای سی کے اہلکاروں نے انہیں ایک گلہری اور ایک ریکون کا سرچ وارنٹ جاری کیا۔

ڈیپارٹمنٹ آف انوائرمینٹل ایجنسی کو اطلاع موصول ہوئی تھیں کہ جنگلی حیات کو غیر قانونی اور ممکنہ طور پر غیر محفوظ طریقے سے اس گھر میں رکھا جا رہا ہے۔ ’انہوں نے میرے گھر پر اس طرح چھاپہ مارا جیسے میں منشیات فروش ہوں یا کچھ، اور یہ تجربہ میرے لیے سب سے زیادہ چونکا دینے والا تھا۔‘

نیویارک کے پائن سٹی کے رہائشی مارک لونگو 7 برس قبل ایک زخمی گلہری اور ریکون کو اپنے گھر لے آئے، جنہوں نے ٹھیک ہونے کے بعد ان کے گھر سے جانے سے انکار کردیا، مارک گلہری سے اتنا مانوس ہوگئے کہ اس کے ساتھ مختلف قسم کی تفریحی ویڈیو بناتے رہے اور ٹک ٹاک پر اس گلہری کے 6 لاکھ فالوورز ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:ایلون مسک نے کیا ٹرمپ کا انٹرویو، ایکس ڈاٹ کام کریش

پی نٹ نامی گلہری اور فریڈ نامی روکون ایک لحاظ سے مارک لونگو کے پالتو جانوروں میں شمار ہوتے تھے تاوقتیکہ انہیں ریاست کے ماحولیاتی تحفظ کے محکمے نے اپنی تحویل میں لے کر موت کی نیند نہیں سلادیا، سوشل میڈیا اسٹار پی نٹ گلہری کی اس موت سے سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ برپا ہوگیا۔

اس ہنگامے کے سرخیل ایکس کے مالک ایلون مسک ہیں جو اس عمل کو حکومت کی حد سے زیادہ مداخلت کا ایک نمونہ قرار دے رہے ہیں، دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین بھی گلہری کی اس موت کے پس منظر کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مقدمات سے جوڑتے ہوئے مماثلت ڈھونڈتے دکھائی دیے۔

واضح رہے کہ نیو یارک میں جنگلی حیات کو پالتو جانور کے طور پر رکھنا غیر قانونی ہے، اس کے نتیجے میں اکثر انسانوں سے غیر معمولی لگاؤ ​​ہوتا ہے، محکمہ ماحولیاتی تحفظ کے مطابق پالتو رکھے گئے جانور رہائی کے بعد ایسی جگہوں پر واپس لوٹ جاتے ہیں جہاں لوگ رہتے ہیں۔

’ایسی صورت میں ان پر یا تو دیگر گھریلو جانور حملہ کردیتے ہیں یا پھر وہ تیز رفتار گاڑیوں کے پہیوں کا مقدر بن جاتے ہیں، کچھ ذخیرہ شدہ کھانے، ردی کی ٹوکری کے ڈبے یا رہائش گاہوں میں جانے سے پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔‘

مزید پڑھیں:ایلون مسک نے روزانہ ایک امریکی ووٹر کو 10 لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیوں کیا؟

محکمہ ماحولیاتی تحفظ کے مطابق گزشہ جمعہ کے روز دونوں جانوروں کو ’آرام دہ موت‘ کے گھاٹ اتار دیا گیا،  گلہری اور ایک قسم کے جانور کو ریبیز کے ٹیسٹ کے لیے یویتھانائز کیا گیا تھا، محکمہ جاتی بیان کے مطابق جانوروں کی ضبطی کی کارروائی میں شامل ایک شخص کو گلہری نے کاٹا تھا۔

گزشتہ اتوار کو نارتھ کیرولائنا میں صدارتی انتخابات سے متعلق ایک ریلی میں، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ نائب صدارتی امیدوار جے ڈی وینس نے بتایا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ گلہری کی موت پر آگ بگولہ تھے۔

جے وینس کا کہنا تھا کہ وہ حکومت، جو ہمارے ملک میں آنے والے لاکھوں غیرقانونی تارکین وطن مجرموں کی پرواہ نہیں کرتی ہے، نہیں چاہتی کہ ہمارے پاس پالتو جانور ہوں، یہ سب سے زیادہ پاگل پن ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت پر کمربستہ ایلون مسک نے ایکس ڈاٹ کام پر لکھا کہ حکومت کو آپ کے گھر میں گھسنے اور آپ کے پالتو جانوروں کو مارنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، یہ گڑبڑ ہے۔ ’یہاں تک کہ اگر پالتو گلہری رکھنا غیر قانونی ہے (جو نہیں ہونا چاہیے) تو پی نٹ کو جنگل میں چھوڑنے کے بجائے اسے مارا کیوں جائے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp