سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے انٹرویو کو صدی کا انٹرویو قرار دیا گیا تھا، جو تکنیکی خرابی سے سائٹ کریش ہونے کے باعث مکمل نہ ہوسکا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایلون مسک کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے انٹرویو کے 45 منٹ کے دوران ایکس کاؤنٹر کے مطابق 13 لاکھ افراد انٹرویو سننے کے لیے موجود تھے۔
برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انٹرویو شروع ہونے کے 40 منٹ بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ میں مسائل آنا شروع ہوئے اور 45 منٹ پر بڑھتی ٹریفک کی وجہ سے ویب سائٹ کریش کرگئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس مسئلے کو مثبت انداز میں لیتے ہوئے ایلون مسک کو لاکھوں افراد کی انٹرویو میں دلچسپی پر مبارکباد پیش کی۔
ایکس کے مالک ایلون مسک نے دعویٰ کیا ہے کہ بڑھتی ٹریفک نے کمپنی کے سرورز کو متاثر کیا، جس کی وجہ سے وہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنا انٹرویو مکمل کرنے سے قاصر تھے کیونکہ بات چیت میں شامل ہونے کی کوشش کرنے والے ہزاروں افراد نے شکایت کی تھی کہ وہ سننے سے قاصر ہیں۔ لیکن ہم کم تعداد میں براہ راست سامعین کے ساتھ آگے بڑھیں گے اور بات چیت کو بعد میں پوسٹ کریں گے۔
مزید پڑھیں:امریکی صدارتی انتخابات: کملا ہیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ پر 4 پوائنٹس کی برتری حاصل کر لی
ٹرمپ اور مسک نے گفتگو کا آغاز 40 منٹ تاخیر سے کیا اور سابق صدر نے بتایا کہ وہ 13 جولائی کو بٹلر، پنسلوانیا میں اپنی ریلی میں قاتلانہ حملے میں کیسے بچے تھے۔ ٹرمپ نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ حملہ آور کو مقامی پولیس اور ریلی کے شرکا نے کس طرح دیکھا تھا اور انہوں نے فائرنگ پر سیکرٹ سروس کے ردعمل کی تعریف بھی کی۔
ان کی گفتگو میں مختلف موضوعات کا احاطہ کیا گیا جن میں توانائی کی پالیسی، آب و ہوا کی تبدیلی اور جوہری جنگ کا خطرہ شامل ہیں۔ ٹرمپ نے بائیڈن کی ذہنی حالت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس کو ووٹ دینے والے یہودیوں کے سروں کا معائنہ ہونا چاہیے۔
There appears to be a massive DDOS attack on 𝕏. Working on shutting it down.
Worst case, we will proceed with a smaller number of live listeners and post the conversation later.
— Elon Musk (@elonmusk) August 13, 2024
امریکا کی ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ڈیمو کریٹ حریف کملا ہیرس تو جوبائیڈن سے بھی زیادہ نا اہل ہیں۔ جوبائیڈن اور کملا ہیرس کے پاس کئی ماہ اب بھی باقی ہیں مگر وہ کچھ نہیں کریں گے۔
انٹرویو کے دوران متعدد مقامات پر ٹرمپ کی تقریر ایسی لگ رہی تھی جیسے وہ جھنجھلاہٹ کا شکار ہوں یا وہ الفاظ کو گھما پھرا کر بات کر رہے ہوں، ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو ایک بار پھر محفوظ بنائیں اور عظیم ملک بنائیں گے۔
مزید پڑھیں:کملا ہیرس صدراتی دوڑ میں آگے، سروے رپورٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت کا پول کھول دیا
امریکی ویب سائٹ وال اسٹریٹ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی انتخاب جیت جاتے ہیں تو وہ ایلون مسک کو اپنا پالیسی مشیر بنا سکتے ہیں۔ مسک اقتصادی اور سرحدی سلامتی سے متعلق پالیسیوں پر بہتر اثر ڈال سکتے ہیں۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مسک پہلے ہی ٹرمپ کی مدد کر رہے ہیں۔ ایلون مسک نے خود ٹرمپ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ امریکی کاروباری رہنماؤں کو اپنے ساتھ لانے کی کوشش کریں۔ ٹرمپ ووٹنگ میں فراڈ کو روکنے کے لیے ایک پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔ اس کا نام ڈیٹا ڈرائیو پروجیکٹ ہے۔ ایلون مسک نے ارب پتی سرمایہ کار نیلسن پیلٹس سے اس منصوبے کی فنڈنگ کے لیے کہا ہے۔ تاہم ٹرمپ یا مسک نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔
واضھ رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا تھا کہ وہ جلد ایلون مسک کو ایک اہم انٹرویو دیں گے۔ انٹرویو کا اعلان 13 جولائی کو پنسلوانیا کے بٹلر میں ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن امیدوار کے لیے ایلون مسک کی عوامی حمایت کے بعد کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:ایلون مسک برطانیہ میں فسادات پر نالاں کیوں؟
پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ٹرمپ مہم کے آفیشل اکاؤنٹ میں کہا گیا تھا کہ انٹرویو ریاست ہائے متحدہ امریکا کے وقت کے مطابق رات 8 بجے ہوگا۔ اس حوالے سے ایک تصویر بھی شیئر کی گئی تھی جس سے ظاہر ہوا تھا کہ پلیٹ فارم پر ٹرمپ کا اکاؤنٹ اس انٹرویو کی میزبانی کرے گا۔
اکاؤنٹ سے درخواست کی گئی تھی کہ نوٹیفکیشنز کو ایکٹیویٹ کیا جائے تاکہ انٹرویو کے دکھائے جانے پر آپ کو الرٹ مل سکے۔ یہ سابق امریکی صدر کی اگست 2023 کے بعد اپنے اکاؤنٹ کی واپسی کے بعد پہلی سرگرمی ہوگی۔ ایکس جو پہلے ٹوئٹر تھا نے ٹرمپ کے اکاؤنٹ پر پابندی لگا دی تھی۔ اس کے رد عمل میں ٹرمپ نے سماجی رابطے کی اپنی ویب سائٹ ’ٹروتھ سوشل‘ قائم کی تھی، بعد ازاں ٹرمپ کا ایکس اکاؤنٹ بحال کردیا گیا تھا۔