امریکی صدارتی انتخابات: پہلا ووٹ کہاں کاسٹ ہوا؟

منگل 5 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا میں آج صدارتی انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔ فیڈرل الیکشن کمیشن کے مطابق، امریکا میں قبل از انتخابات 8 کروڑ سے زائد ووٹ کاسٹ کیے گئے تھے۔ تاہم، آج ووٹنگ کے عمل کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، صدارتی انتخابات کے لیے امریکا میں سب سے پہلا ووٹ ریاست نیوہیمپشائر کے ایک چھوٹے سے قصبے ڈکسویل نوچ میں کاسٹ کیا گیا تھا۔ یہ قصبہ امریکا اور کینیڈا کی سرحد پر واقع ہے اور یہاں پولنگ کے عمل کا آغاز اور اختتام رات کے 12 بجے کیا جاتا ہے اور یہ روایت 1960 سے چلی آرہی ہے۔

امریکی صدر کا انتخاب کیسے ہوگا؟

امریکا میں الیکٹورل کالج کی کل 538، ایوان نمائندگان کی 435، سینیٹ کی 100 اور واشنگٹن ڈی سی کی 3 نشستیں ہوتی ہیں۔ امریکی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے والے کسی بھی امیدوار کو صدر بننے کے لیے کم از کم 270 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا انتخابی مہم: ٹرمپ اور ہیرس کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ

امریکا کی ہر ریاست میں الیکٹورل ووٹوں کی مخصوص تعداد ہوتی ہے۔ ریاست کیلیفورنیا میں الیکٹورل کالج کی سب سے زیادہ 54 نشستیں ہیں، جس کے بعد ٹیکساس کی 40 اور فلورریڈا کی 30 نشستیں ہیں۔ نارتھ اور ساؤتھ ڈیکوٹا، ڈیلاویئر اور رمونٹ جیسی ریاستوں میں ان کی تعداد کم از کم 3 ہے۔

سوئنگ اسٹیٹس

امریکی صدارتی انتخابات میں سوئنگ اسٹیٹس کو ہمیشہ سے اہمیت حاصل ہے۔ یہ کل 7 ریاستیں ہیں جہاں انتخابی نتائج ہمیشہ سے بدلتے آئے ہیں۔ ان ریاستوں میں نویڈا، ایریزونا، نارتھ کیرولائنا، جارجیا، وسکونسن، مشی گن اور پینسیلوینیا شامل ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان انہی ریاستوں میں کڑے مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخابات میں سوئنگ اسٹیٹس کا فیصلہ کن کردار کیوں؟

امریکا میں یوں تو کئی سیاسی جماعتیں ہیں مگر ماضی کی طرح اس بار بھی 2 جماعتوں، ری پبلکن پارٹی اور ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدواروں میں مقابلہ ہورہا ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس اگر صدر منتخب ہوئیں تو وہ امریکا کی تاریخ کی پہلی خاتون صدر ہوں گی۔ دوسری جانب، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر وائٹ ہاؤس میں اپنی واپسی کے لیے پرامید ہیں۔

ایگزٹ پولز کیا کہتے ہیں؟

متعدد ایگزٹ پولز کے نتائج میں دونوں صدارتی امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ اے بی سی نیوز کے پلیٹ فارم ’فائیو تھرٹی فائیو‘ کے مطابق، کملا ہیرس کی مقبولیت 48 فیصد جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت 46.9 فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی عمل سے قبل آخری روز ٹرمپ کے لیے بڑی خوشخبری

این بی سی نیوز اور ایمرسن کالج نے دونوں امیدواروں کی مقبولیت 49 فیصد ظاہر کی ہے۔ اپسوس نے کملا ہیرس کی مقبولیت 49 فیصد اور ڈونلڈ ٹرمپ کی 46 فیصد قرار دی جبکہ اٹلس انٹیل نے کملا ہیرس کی مقبولیت 50 فیصد اور ٹرمپ کی 48 فیصد ظاہر کی۔

پولنگ کا وقت

امریکا کی مختلف ریاستوں میں پولنگ کا وقت بھی مختلف ہوتا ہے۔ امریکا کی 6 ریاستوں میں پولنگ کا وقت مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے سے رات 8 بجے تک مقرر ہے۔ امریکا میں ووٹنگ شروع ہوتے ہی ایگزٹ پولز پلیٹ فامرز کی جانب سے نتائج کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے، تاہم حتمی نتائج کا اعلان تمام ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی ختم ہونے کے بعد کیا جاتا ہے۔

آج ہونے والے صدارتی انتخابات میں جارجیا سمیت 6 ریاستوں میں ایسٹرن ٹائم زون کے مطابق پولنگ کا وقت شام 7 بجے جبکہ ریاست ہوائی اور الاسکا میں رات 12 بجے ختم ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp