اینٹی کرپشن بلوچستان نے بولان میڈیکل کمپلیکس میں بدانتظامی اور دھوکہ دہی میں ملوث صوبائی محکمہ صحت کے 3 افسران کو گرفتار کرلیا ہے۔
اینٹی کرپشن بلوچستان کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی کے دورہ بولان میڈیکل کمپلیکس کے موقع پر بہت ساری شکایات سامنے آئی تھیں، شکایات پر وزیر اعلیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اینٹی کرپشن بلوچستان کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ تعلیم کالجز بلوچستان میں بڑے پیمانے پر بوگس بھرتیاں، معاملہ کیا ہے؟
تحقیقات میں بی ایم سی اسپتال کی سی ٹی سکین مشین سمیت دیگر مشینیں غیر فعال پائی گئیں، اسپتال میں معیاد ختم ہونے والی ادویات بھی بڑی تعداد میں پائی گئیں، کروڑوں روپے مالیت کی معیاد ختم ہونے والی ادویات مریضوں کو فراہم نہیں کی گئیں تھیں۔
اینٹی کرپشن کے مطابق بولان میڈیکل کمپلیکس میں تحقیقات کے دوران ریکارڈ طلب کیا گیا تھا، ریکارڈ میں ایک کروڑ روپے مالیت کی ادویات کے ضیاع کا انکشاف ہوا ہے، ادوایات اسٹور انچارج 2009 سے 2024 تک بدانتظامی اور دھوکہ دہی میں ملوث رہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: محکمہ اسپورٹس میں 95 لاکھ روپے کی خورد برد کا مقدمہ درج
ادوایات کے اسٹور انچارج نے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے،الزامات ثابت ہونے پر محکمہ صحت کے 17 گریڈ کے 3 افسران پر مقدمہ درج کرلیا ہے۔
مقدمہ سیکشن آفیسر ایڈمن محکمہ صحت بلوچستان کی مدعیت میں درج کیا گیا، ملزمان کے خلاف مقدمے میں 409-420-467-468-471 دفعات شامل کی گئی ہیں، تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔