سابق امریکی صدر بارک اوباما نے امریکی صدارتی انتخابات کے اختتام اور ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری بار صدر منتخب ہونے پر کہا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران اور الیکشن کے دن کے دوران، لاکھوں امریکیوں نے نہ صرف صدر کے لیے، بلکہ ہر سطح کے رہنماؤں کے لیے اپنا ووٹ ڈالا۔ اب نتائج سامنے ہیں، اور ہم صدر ٹرمپ اور سینیٹر وینس کو ان کی جیت پر مبارکباد دینا چاہتے ہیں۔
Here's our statement on the results of the 2024 presidential election: pic.twitter.com/lDkNVQDvMn
— Barack Obama (@BarackObama) November 6, 2024
اقتدار کی پرامن منتقلی قبول کرنے کے لیے تیار ہیں
سابق امریکی صدر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کیے جانے والے اپنے اور اپنی اہلیہ مشل اوباما کی جانب سے ایک باقاعدہ بیان میں کہا ہے کہ بہت سارے معاملات پر ریپبلکن ٹکٹ کے ساتھ ہمارے گہرے اختلافات کے پیش نظر یہ وہ نتیجہ نہیں ہے جس کی ہم نے امید کی تھی، لیکن جمہوریت کو آگے بڑھانا ہے تو یہ بات یاد رکھنی ہوگی کہ ہمارا نقطہ نظر ہمیشہ کامیاب نہیں ہوگا۔ اسی کے ساتھ ہم اقتدار کی پرامن منتقلی کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں اس انتخابی مہم میں ساتھ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نائب صدر ہیرس اور گورنر والز نے ایک قابل ذکر مہم چلائی۔ ہم ہمیشہ عملے اور رضاکاروں کے شکر گزار رہیں گے جنہوں نے اپنے دل و جان سے ایسے عوامی نمائندوں کو منتخب کرنے کے لیے مہم چلائی جن پر وہ حقیقی معنوں میں یقین رکھتے تھے۔
سابق امریکی صدر نے کورنا کی عالمگیر وبا اور اس کے ہمہ گیر اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو گزشتہ کچھ برسوں میں ایک تاریخی وبائی بیماری اور اس وبا کے نتیجے میں قیمتوں میں اضافے سے لے کر تیزی سے تبدیلی تک بہت دیکھنا پڑا ہے۔ ان حالات نے دنیا بھر میں جمہوری حکومتوں کو مشکل سے دوچار کردیا، اور کل رات نے یہ ظاہر کیا کہ امریکا اس سے محفوظ نہیں ہے۔
مسائل حل ہو سکتے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ یہ مسائل حل ہو سکتے ہیں لیکن صرف اس صورت میں جب ہم ایک دوسرے کی بات سنیں، اور صرف اس صورت میں جب ہم بنیادی آئینی اصولوں اور جمہوری اصولوں کی پابندی کریں جنہوں نے اس ملک کو عظیم بنایا۔
سابق صدر امریکی صدر کا کہنا ہے کہ امریکا جیسے بڑے اور متنوع ملک میں ہم ہر چیز کو ہمیشہ آنکھ سے نہیں دیکھیں گے۔ لیکن ترقی کا تقاضا ہے کہ ہم نیک نیتی اور فوائد کو ان لوگوں تک بھی پہنچائیں جن سے ہم شدید اختلاف رکھتے ہیں۔ اس طرح ہم یہاں تک پہنچے ہیں، اور اسی طرح ہم ایک ایسے ملک کی تعمیر جاری رکھیں گے جو زیادہ منصفانہ اور زیادہ انصاف پسند، زیادہ مساوی اور زیادہ آزاد ہو۔