معروف بیوریج کمپنی کوکا کولا کو پاکستان اور ترکیہ سمیت مسلم ممالک میں عوام کے بائیکاٹ کی وجہ سے تاریخی خسارے کا سامنا ہے۔
بلوم برگ کے مطابق، گزشتہ سال کی نسبت رواں برس جولائی سے ستمبر کے دوران کوکا کولا Icecek کی مصنوعات کی فروخت میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے، پاکستان میں اس کی فروخت میں 22.9 فیصد جبکہ ترکی میں 12.2 فیصد کمی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم دنیا میں کوکاکولا اور پیپسی کا بائیکاٹ کتنا نتیجہ خیز رہا؟
پاکستان اور ترکی میں فروخت میں کمی کی وجہ سے کوکا کولا Icecek کا شیئرز 7.1 فیصد کمی کے ساتھ 45.12 ترک لیرا تک گرچکا ہے جو کہ مئی 2023 سے اب تک کا بدترین ریکارڈ ہے۔
رپورٹ کے مطابق، کوکا کولا کے شیئر میں بدھ کو مزید 4.8 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ کوکا کولا کے ایشیا، مشرق وسطیٰ اور یورپ کے بعض ممالک میں عوام کے بائیکاٹ نے امریکی فوڈ چینز مکڈونلڈز اور کے ایف سی کو بھی متاثر کیا ہے جس کی وجہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری نسل کشی اور امریکا اسرائیل قریبی تعلقات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا کوکا کولا اب موبائل فون بھی بنائے گا؟
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق، تجزیہ کاروں نے رواں برس کوکا کولا کمپنی کی آمدنی میں 5.72 ارب لیرا اضافے کی توقع کی تھی تاہم کمپنی کی گزشتہ سہ ماہی میں سالانہ بنیاد پر آمدن 61 فیصد کمی کے بعد 5.17 ارب لیرا رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عراق، ااذربائیجان اور کازغزستان میں کوکا کولا مصنوعات کی طلب میں اضافہ ہوا ہے اور وہاں پر اس سیلز میں 1.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ کوکا کولا Icecek کوکا کولا سسٹم کا حصہ ہے جس کت 50 فیصد شیئرز کی مالک Anadolu Efes، 20.1 فیصد شیئرز کی مالک کوکا کولا کمپنی، 3.7 فیصد شیئرز کی مالک Ozgorkey ہولڈنگ کمپنی ہے جبکہ بقیہ 25.9 فیصد شیئرز کی صورت میں ترکیہ اسٹاک ایکسچینج میں فروخت ہوتے ہیں۔