گلگت بلتستان ٹرافی ہنٹنگ سیزن میں شکار بولیاں توقع سے کم، اب کیا ہوگا؟

جمعرات 7 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت بلتستان میں 2024-25 کے ٹرافی ہنٹنگ سیزن کے لیے استور مارخور، ہمالین آئیبیکس اور بلیو شیپ کی شکار بولی کا انعقاد گلگت کے فارسٹ اینڈ وائلڈ لائف کانفرنس ہال میں ہوا۔ نیلامی میں متعدد ملکی و غیر ملکی شکاریوں اور آؤٹ فٹرز نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا: مارخور ٹرافی ہنٹنگ کی سب سے بڑی بولی کتنے میں ہوئی؟

اس سال کے شکار کے کوٹہ میں 4 استور مارخور، 100 ہمالین آئیبیکس اور 14 بلیو شیپ شامل تھے، تاہم، بولی کی سطح پچھلے سال کی نسبت بہت کم رہی۔

گزشتہ سال مارخور کی بولی کتنی تھی؟

گزشتہ برس استور مارخور کی ایک شکار کے لیے 182,000 امریکی ڈالر کی ریکارڈ بولی لگی تھی، جس نے مقامی کمیونٹی کو بڑی مالی امداد فراہم کی تھی اور علاقے کی معیشت کو سہارا دیا تھا۔ اس آمدنی کا ایک بڑا حصہ مقامی لوگوں کو اسکول، سڑکوں اور صحت کی سہولیات کی فراہمی میں استعمال ہوتا ہے۔ تاہم اس سال سب سے زیادہ بولی صرف 107,000 امریکی ڈالر رہی۔

اس موقع پر دیگر شکار اجازت نامے کی بولیوں میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی۔ مثال کے طور پر ہمالین آئیبیکس کی ایکسپورٹ ایبل ٹرافی کے لیے بولی 6,700 امریکی ڈالر اور بلیو شیپ کی ایکسپورٹ ایبل ٹرافی کے لیے 11,200 امریکی ڈالر رہی، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں کافی کم ہے۔

بولی کی کمی کی ممکنہ وجوہات میں بین الاقوامی سطح پر شکار کے خلاف بڑھتے ہوئے تحفظات، شکاریوں کی کم دلچسپی اور قانونی و انتظامی پیچیدگیاں شامل ہیں۔

عالمی سطح پر جنگلی حیات کے تحفظ کی تحریکوں اور شکار کے بارے میں منفی رائے نے بھی شکار کی مقبولیت کو متاثر کیا ہے۔ نتیجتاً، کم بولی کی وجہ سے شکار کی کچھ سرگرمیوں کو منسوخ کرنا پڑا، جس سے کمیونٹی کو شدید مالی نقصان ہوا۔

نیلامی کا دوبارہ انعقاد

محکمہ وائلڈ لائف نے اعلان کیا ہے کہ نیلامی کا دوبارہ  انعقاد کیا جائے گا تاکہ زیادہ بولی حاصل ہو سکے اور مقامی معیشت کو سہارا مل سکے۔

حکام کا کہنا ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر بہتر تشہیر کے ذریعے نیلامی میں دلچسپی بڑھانے کی کوشش کریں گے۔ امید ہے کہ اس سے نہ صرف شکاریوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا بلکہ بولی کی سطح بھی بہتر ہوگی، جس سے مقامی کمیونٹی کی ضروریات پوری ہوں گی۔

مستقبل میں ٹرافی ہنٹنگ کو پائیدار اور مؤثر بنانے کے لیے نیلامی کے عمل کو شفاف اور منظم کرنا ہوگا اور دیگر معاشی مواقع پیدا کیے جائیں تاکہ مقامی لوگوں کا انحصار مکمل طور پر شکار پر نہ رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp